• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے عمران خان کی مذاکرات پیشکش کو مسترد کر دیا

 نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارت نے پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پلوامہ حملے کی تحقیقات اور مذاکرات پیشکش کو مسترد کر دیا ہے ۔بھارتی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ممبئی حملے اور پٹھان کوٹ کے حملے کے بھی ثبوت دے چکے ہیں لیکن ان میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے ʼنیا پاکستان ʼ اور نئی سوچ کی بات کی ʼ کیا یہی نیا پاکستان ہے کہ نئی حکومت کے وزرا اقوام متحدہ کے ممنوعہ حافظ سعید جیسے دہشت گرد کے ساتھ پلیٹ فارم شیئر کرتے ہیں۔ ʼعمران خان کی جانب سے بات چیت کی پیشکش پر انڈیا نے کہا کہ وہ صرف اس ماحول میں بات کرے گا جب فضا پوری طرح دہشت گردی اور تشدد سے پاک ہو۔پاکستان کی جانب سے ثبوت مانگنا عذر تراشنا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے دہشت گردانہ حملے کے بارے انڈین حکومت کے سخت موقف کو آئندہ پارلیمانی انتخابات کے پیرائے میں دیکھنے کی کوشش کی ہے ۔بیان میں پاکستان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کے بجائے پلوامہ کے دہشت گردوں اور پاکستان میں سرگرم دوسری دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کاروائی کرے۔بھارت نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو معلوم ہے کہ پاکستان دہشت گردی کا محور ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے اس حملے کو دہشت گردانہ حملہ بھی نہیں مانا اور نہ ہی اس کے متاثرین کے لیے کوئی ہمدردی ظاہر کی ۔اس بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے پلوامہ کے حملے کا ارتکاب کرنے والے دہشت گرد اور جیش محمد کے دعوے کو نظر انداز کر دیا جنہوں نے اس حملے کی ذمے داری قبول کی ہے ۔یہ سبھی کو پتہ ہے کہ جیش محمد اور اس کے سربراہ پاکستان میں ہیں۔ پاکستان کے لیے ان کے خلاف کاروائی کرنے کے لیے یہی ثبوت کافی ہے۔

تازہ ترین