• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم کی تقریر یو این سکیورٹی کونسل قراردادوں کے مطابق تھی

کراچی(جنگ نیوز)تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ پاکستان نے دنیا میں مسئلہ کشمیردرست طور پر کبھی نہیں اٹھایا،وزیراعظم عمران خان کاپلوامہ واقعہ پر ردعمل کافی تاخیر سے آیا مختصر بیان دیا تفصیل سے بات کرنی چاہئے تھی،عمران خان کو کشمیرکیس عالمی سطح پر فرنٹ فٹ پر آکر لڑنا ہوگا، وزیراعظم کی ساری باتوں کی مطابقت اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں سے ہوتی ہے،تقریر قوم کے جذبات کی آئینہ دار تھی وزیراعظم کو پلوامہ واقعہ پر آل پارٹیز کانفرنس بلا کر متفقہ اعلامیہ جاری کرنا چاہئے تھا۔ ان خیالات کااظہار جیو کی اسپیشل ٹرانسمشن میں،ماہر بین الاقوامی قانون احمر بلال صوفی، دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) اعجاز اعوان،سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر،ارشاد بھٹی،سلیم صافی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اعجاز اعوان نے مزید کہا کہ درست اور جامع جواب دیا پاکستان نے آج تک مسلم امہ اور عالمی برادری کے ساتھ کشمیر کا مسئلہ درست طور پر نہیں اٹھایا، حکومت کو انڈیا کو جواب دینے کے ساتھ دنیا کی توجہ بھی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر کروانی ہوگی۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کاپلوامہ واقعہ پر ردعمل کافی تاخیر سے آیا ہے، وزیراعظم پاکستان نے پلوامہ واقعہ پر بہت مختصر بیان دیا انہیں اس پر تفصیل سے بات کرنی چاہئے تھی، عمران خان کو واضح کرنا چاہئے تھا کہ پلوامہ واقعہ بھارت کی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ اور انٹیلی جنس کی ناکامی ہے، پلوامہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کا مرکز ہے اتنے ہائی سیکیورٹی الرٹ والے علاقے میں اتنی بھاری مقدار میں بارود کیسے پہنچ گیا عمران خان کو تحریک آزادی کشمیر کا پس منظر بیان کرنا چاہئے تھا، مقبوضہ کشمیر کی تحریک آزادی پاکستان بننے سے بھی پہلے 1931ء سے جاری ہے،کشمیر کا معاملہ دہشتگردی کا نہیں بلکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مدنظر رکھیں تو یہ کیس ہی مختلف ہے، کشمیر پر پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے مگر ہمارا حکمران طبقہ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر ہائی لائٹ نہیں کرتا ہے، تاریخی حقائق کے ذریعہ دنیا کوبتایا جاسکتا ہے کہ بھارت نے کشمیر کو ایک بہت بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، یہاں قیدی چھبیس چھبیس سالوں سے جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں، عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن سے متعلق بھارت کا کیس کمزور ہے اس لئے اس نے پاکستان پر جارحیت کا الزام لگادیا ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں چھپانے کیلئے پاکستان کو الزام لگارہا ہے، حکومت کشمیر کے معاملہ پر اپوزیشن کو آن بورڈ لے اور کشمیر کمیٹی کی سربراہی کا فیصلہ بھی صلاح مشورے سے ہونا چاہئے۔سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ وزیراعظم نے پلوامہ واقعہ پر اچھی تقریر کی اورٹو دا پوائنٹ بات کی، مودی حکومت کا جھوٹ بک رہا ہے مگر ہمارا سچ نہیں بک پارہا ہے، ہم نے انڈین خفیہ ایجنسی را کا حاضر سروس آفیسر کلبھوشن پاکستان سے پکڑا ہے مگر ہم اس سچ کو بھی پیش نہیں کرپارہے ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی حکومتیں کشمیر کمیٹی کی سربراہی سیاسی رشوت کے طور پر دیتی رہی ہیں، حکومت کواس مسئلہ کو لے کر آگے چلنا چاہئے فی الحال اپوزیشن کی ضرورت نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کو کشمیر کا کیس عالمی سطح پر فرنٹ فٹ پر آکر لڑنا ہوگا۔
تازہ ترین