• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ٹیکس دہندگان کو وی آئی پیز کا درجہ دینا چاہیے‘

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان کو وی آئی پیز کا درجہ دینا چاہیے،دولت مندوں کے ٹیکس نہ دینے کی وجہ سے عام لوگوں پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالنا پڑ رہا ہے، جو ظلم ہے۔

اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیور (ایف بی آر) کی تقریب سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ 21 کروڑ لوگوں کا بوجھ 17 لاکھ ٹیکس فائلرز برداشت کر رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ اگر ان ڈائریکٹ ٹیکس لگاتے ہیں تو مزدور اور عمران خان ایک جتنا ٹیکس دیں گے جو انصافی ہے،پورے پاکستان میں صرف72 ہزار افراد ہیں جو 2لاکھ روپے سے زائد انکم ٹیکس ظاہر کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان ٹیکس اکٹھا کرنے میں سب سے پیچھے ہے،ان لوگوں کی خصوصی قدر کرتے ہیں جو ملک کےلئے ٹیکس دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یقینا آج حالات مشکل ہیں، اسی وجہ سے گیس کی قیمتیں بڑھانا پڑیں،اگر ایسا نہ کرتے تو گیس کی کمپنیاں بند ہوجاتیں، میں ٹیکس کی شرح بڑھانےکے حق میں نہیں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ اپنے گھر میں رہتا اور سارا خرچہ خود اٹھاتا ہوں،کوئی کیمپ آفس نہیں بنایا جو عوام کے ٹیکس کے پیسوں پر چلے،وفاقی وزرا سے کہا ہے کہ ہر وزیر اپنی وزارت میں10 فیصد خرچے کم کریں، وزیراعظم آفس کا خرچہ 30 فیصد کم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ غریب عوام ٹھنڈ میں سڑک پر سو رہے ہیں،عوام کا یہ حال ہے کہ 3،3 افراد ایک بستر پر پڑے ہوتے ہیں جبکہ ایک طبقہ ایسا بن گیا ہے جو پاکستان میں علاج کرانے پر بھی تیار نہیں،اسحاق ڈار اور شہباز شریف کے داماد بیرون ملک علاج کے لئے گئے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ اگر ہم نے اپنے آپ کو تبدیل نہیں کیا تو ہمارے حالات مزید مشکل ہوتے جائیں گے، ہم نے فیصلہ کیا کہ کوئی ٹیکس کے پیسے پر باہر علاج کے لیے نہیں جائے گا،میرا دو دفعہ علاج شوکت خانم اسپتال میں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ 70 کی دہائی میں جب قومیانے کا عمل شروع کیا گیا تو پیسا بنانے کو جرم سمجھا گیا، 60 کی دہائی میں پاکستان اوپر جارہا تھا، آج ہم برصغیر میں تقریبا سب سے پیچھے چلے گئے۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ٹیکس دینے کا سلسلہ خود سے شروع کرنا ہے، جب تک حکمران خود ٹیکس نہیں دیں گے تب تک عوام ٹیکس نہیں دیں گے،عوام کے ٹیکس کا پیسا درست استعمال ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ عوام کے پیسے سے شوکت خانم بنایا، وہاں ان ہی کے پیسوں سے علاج ہورہا ہے ، ہر سال پاکستانی قوم6 ارب روپے کینسراسپتال کو دیتی ہے۔

تازہ ترین