• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جدوجہد آزادی جاری رہے گی، بڑی طاقتیں مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف آواز اٹھائیں، مختلف رہنما

بارسلونا(شفقت علی رضا ) مسئلہ کشمیر کو دنیا بھر میں اجاگر کرنے کے لئے سپین کے تیسرے بڑے شہر ویلنسیا میں پاک ویلنسیا ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام یوم یکجہتی کشمیر انٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرتھے، سفیر پاکستان خیام اکبر کی زیر صدارت ہونے والی اس کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت علامہ احسان نے حاصل کی، کانفرنس میں کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کرکے مقبوضہ کشمیر میں جاری انڈین آرمی کی بربریت اور ظلم و تشدد کے خلاف بھرپور آواز بلند کی تاکہ دنیا کو کشمیر میں ہونے والے مظالم کی صحیح تصویر دکھائی جا سکے۔ ہال میں موجود شرکاء انڈین حکومت اور مقبوضہ کشمیر میں موجود بھارتی فوج کے خلاف سخت الفاظ میں نعرے بازی کرتے رہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر ، سفیر پاکستان میڈرڈخیام اکبر، راجہ مختار سونی، ریاست علی دھوتھڑ، امانت علی وڑائچ، میاں شاہد حمید، علائوالدین مغل، راجہ ارشد چب، فیض احمد تارڑ، ملک شہباز، اشفاق احمد صدر پاک ویلنسیا ایسوسی ایشن اور چیئرمین مہر جمشید احمد سمیت دوسرے مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ اور دنیا کی بڑی طاقتوں کو چاہئے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کے لئے انڈیا پر زور دیں ، مقررین نے حالیہ واقعہ پلوامہ کو پاکستان سے نتھی کرنے جیسی مذموم سازش پرمذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ جس سے ظاہر ہو کہ یہ کارروائی پاکستان کی طرف سے ہوئی ہے۔مقررین کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی امداد جاری رکھیں گے اور کشمیر کی آزادی تک یہ مدد جاری رہے گی۔ مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ، یورپی پارلیمنٹ اور دُنیا کی بڑی طاقتوں کو چاہئے کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام پر ہونے والے ظلم و تشدد پر آواز اُٹھائیں، مقررین نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کا جذبہ مدھم نہیں ہوا بلکہ بھارتی مظالم نے اس جذبے کونئی جلا بخشی ہے اسی لئے کشمیر کی آزادی کی بازگشت یورپ بھر میں سنائی دی جا رہی ہے ، وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کے کچھ واقعات سنائے جس پر اُن سمیت کئی افراد اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اُن کی آنکھوں سے نکلنے والے آنسو کشمیریوں کے ساتھ محبت اور بھائی چارے کا منہ بولتا ثبوت تھے ۔وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کے پریس اور یہاں کی پارلیمنٹ کے ممبران تک مسئلہ کشمیر کو پہنچانا اشد ضروری ہے تاکہ تمام دنیا انڈیا کا اصل اور مکروہ چہرہ دیکھ سکے، انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک میں رہنے والی فیملیز اور نوجوان مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے فیس بک، ٹوئٹر اور سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اس مسئلے کو زیادہ سے زیادہ اقوام تک پہنچائیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی حالیہ شہادتوں، عصمت دری اور بے گناہ کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالنے کے واقعات نے چیخ چیخ کر اقوام متحدہ سمیت امن کے ٹھیکیدار ممالک کے دروازوں پر دستک دی ہے اور کہا ہے کہ ان مظالم کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ کی قرادادوں کے مطابق عمل درامد کیوں نہیں کرایا جا رہا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ سوڈان کا فیصلہ ہو سکتا ہے تو کشمیر کا کیوں نہیں ؟ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کا مسئلہ کشمیر کے حوالے یہ دہرا معیار سمجھ سے بالا تر ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر زمین کے ٹکڑے کا مسئلہ نہیں بلکہ یہ انسانی حقوق اور آزادی کا معاملہ ہے، کانفرنس میں مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری راجو الیگزینڈر، پیپلز پارٹی کے اشفاق احمد، تحریک انصاف کے شہباز ملک اور دوسری پاکستانی سیاسی جماعتوں کی نمائندگی بھی موجود تھی، کانفرنس کے اختتام پر شہدائے کشمیر کے درجات کی بلندی اور مقبوضہ کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہونے کے لئے دعائیں کی گئیں۔

تازہ ترین