• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقوام متحدہ کاپاک،بھارت کے درمیان مصالحتی کردار’’نوید سحر‘‘ ہوگا، کمیونٹی رہنما

مانچسٹر(علامہ عظیم جی) سابق لارڈ میئر مانچسٹر کونسلر نعیم الحسن نے حالیہ ’’پاک بھارت کشیدگی‘‘ اور بھارتی دھمکیوں پر پاکستان کی طرف سے اقوام متحدہ سے رابطہ اور اقوام متحدہ کے صدراور جنرل سیکرٹری کی طرف سے پاکستان، بھارت کے درمیان مصالحتی کردار ادا کرنے کا جو عندیہ ہے وہ اس خطے کے لئے’’ نوید سحر‘‘ کی مانند ہے۔ انہوں نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پلوامہ کے خود کش حملے کو پاکستان کو ملوث ہونے کا الزام عائد کرکے جلد بازی اور جنگی جنون کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں پر بھارتی ظلم و بربریت نے انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا دی ہیں، وہاں قتل عام کا بازار گرم ہے اور پلوامہ واقعہ اسی کا رد عمل ہے تاہم بھارت کو اپنے ملک میں مسلمانوں خاص طور پر کشمیریوں کی جان و مال کا تحفظ کرنا چاہئے۔ معروف بزنس کمیونٹی رہنما چوہدری خالد نے بھارتی دھمکیوں کی مذمت کی اور سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے بیان کا خیر مقدم کیا ہے۔ کونسلر شوکت علی نے کہا کہ بھارت پلوامہ حملے کی آڑ میں نہتے کشمیریوں کا قتل عام کررہا ہے اورجموں میں کشمیریوں کی نسل کشی اور انہیں بے گھر کیا جارہا ہے جو کہ قابل مذمت ہے، اقوام متحدہ دیر ہونے سے پہلے ثالثی کا عمل شروع کرکے کشمیریوں کی جان و مال کا تحفظ کرے۔ مسلم لیگ ن برطانیہ کے سابق صدر ملک افضل شیر اعوان نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف نہایت نازیبا الزامات اور دھمکیاں دے رہا ہے، پاکستان کا بچہ بچہ بھارتی جارحیت اور کشمیریوں کی جان مال کے لئے متحد ہے، بھارت نے اگر کوئی جارحانہ حرکت کی تو اسے صفحہ ہستی سے مٹانے کے لئے پوری قوم کھڑی ہو جائے گی۔ معروف کشمیری اور مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے رہنما چوہدری اخلاق احمدنے کہا کہ بھارت نے پلوامہ کے سانحہ کے بعد کشمیریوں کے خلاف بدترین مظالم شروع کر رکھے ہیں ،نہتے کشمیریوں پر بھارت بھر میں ظلم شروع ہو چکا ہے۔ برطانوی پارلیمنٹ، اقوام متحدہ بھارت کے خلاف فوری اقدام کرے ورنہ یہ خطہ آگ و خون میں نہا جائے گا۔ معروف قانون دان سولیسٹر طاہر انصاری نے فون پر جنگ کو بتایا کہ بھارت جنگی جنون میں مدہوش ہوکر نہتے مسلمانوں کے خلاف بدترین نفرت پھیلا رہا ہے اور پاکستانی قیدی کا قتل انسانی حقوق اوراقوام متحدہ کے چارٹر کی بدترین خلاف ورزی ہے، حکومت پاکستان اس مسئلے کو فوری سیکورٹی کونسل میں اٹھائے۔
تازہ ترین