• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سراج درانی کی گرفتاری پر نہیں طریقہ کار پر اعتراض ہے، پلوشہ خان

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق صدر آصف زرداری کی پریس کانفرنس پہلے سے طے شدہ تھی انہوں نے بطور خاص آغا سراج درانی کی گرفتاری پر پریس کانفرنس نہیں کی تھی ‘ پریس کانفرنس ملک کی سرحدوں پر جو حالا ت ہیں اس پر تھی ۔آغا سراج کی گرفتاری پر اعتراض نہیں ہے مگر وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہیں اور ان کی گرفتاری سے سوالات اٹھتے ہیں کیونکہ آغا سراج درانی مفرور نہیں تھے ‘ اور ناں ہی کبھی انہوں نے نیب کی تحقیقات میں عدم تعاون کیا تھا ۔ یہ کہنا تھا جیو پروگرام’’ آپس کی بات‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی پلوشہ خان کا جنہوں نے کہا کہ آغا سراج کو کراچی سے بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا پھر ان کی گرفتاری کے لئے اسلام آباد کا انتخاب کیوں کیا گیا ۔ گرفتاری پر نہیں ہمیں طریقہ کار پر اعتراض ہے ۔ حکومت تو خود ہر گرفتاری پر دھمال ڈالتی ہے اور پارٹی بن جاتی ہے ۔ ہم ڈرنے والے نہیں ‘ ڈریں گے وہ جنہوں نے جیلیں دیکھی نہ ہوں ۔ ہم نے نیب کا سامنا کر نے کا فیصلہ کرلیا ہے اور مقدمات کا سامنا کریں گے ۔میں یہ بھی تسلیم کرلیتی ہوں کہ نیب خود ہی کام کررہا ہے لیکن مجھے یہ بتایا جائے کہ ان کی کیبنٹ میں یہ جو بڑے وزراء بیٹھے ہیں وہ کیسے پیشن گوئی کردیتے ہیں کہ اب یہ اورپھر یہ گرفتار ہوجائے گا اس طرح سے یہ خود اس عمل کو متنازع بنارہے ہیں ۔پلوشہ خان نے کہا کہ ابھی کہا جارہا تھا آصف زرداری پریشان ہیں وہ پریشان نہیں ہیں ایسی صورتحال پہلے بھی آتی رہی ہیں ۔ رہنما ن لیگ عظمیٰ بخاری نے کہاکہ کے پی میں جاتے ہوئے چیئرمین نیب کے پر جلتے ہیں ‘نیب یہ قانون طے کرلے کہ انکوائری کے اسٹیج پر ہی سب کو حراست میں لیا جائے گا ۔

تازہ ترین