• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکول ٹیچر گریڈزمعاملہ، صوبائی کابینہ کے سامنے رکھنے کے احکامات

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس قلندرعلی خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے پرائمری اسکول ٹیچر کو بالترتیب پندرہ، سولہ اور گریڈ سترہ دینے کی صوبائی اسمبلی کی قرار داد صوبائی کابینہ کے سامنے رکھنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں اور قرار دیا کہ اب کابینہ ہی اس حوالے سے حتمی فیصلہ کرے کہ ایا انکو یہ گریڈز ملنے چاہیئے یا نہیں دو رکنی بینچ نے اصف خان ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر مقدر شاہ وغیر کی رٹ کی سماعت کی درخواست گزار کے وکیل کے مطابق صوبائی اسمبلی نے 2017 میں ایک قرار داد پاس کی تھی جس میں یہ قرار دیا گیا تھا کہ پرائمری اسکول ٹیچرز کی محرومیوں کے ازالے کیلئے ضروری ہے کہ انہیں بھی دیگر اساتذہ کی طرح اچھے گریڈ یعنی گریڈ 15،16 اور گریڈ 17 دیئے جائیں تاکہ وہ بہترین انداز میں قوم کے بچوں کی تربیت کر سکیں کیونکہ زیادہ تر لوگ اچھے گریڈ کے باعث پرائمری سکول ٹیچر کی نوکریاں چھوڑ دیتے ہیں انہوں نے عدالت کو بتایا کہ دو سال گزرنے کے باووجود ابھی تک اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا جس پر عدالت نے وہاں پر موجود ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومت کی اسمبلی کی قرار داد کی باقاعدہ منظوری یا اس کو باقاعدہ طور پر مسترد کرنے سے متعلق صوبائی کابینہ کے سامنے رکھ دیں تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ کابینہ اس کی منظوری دیتی ہے یا اس کو مسترد کرتی ہے جس پر عدالت نے کیس نمٹا دیا۔
تازہ ترین