• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوال:۔ غسل میں جسم پر پانی بہانے کی کیا ترتیب مسنون ہے؟ یہ سنا ہےکہ غسل میں دائیں کندھے پر پہلے پانی بہایا جائے پھر بائیں کندھے پر اور پھر سر پر، تو اگر بیٹھ کر غسل کریں تو دائیں یا بائیں کندھے پرپانی بہانے سے نیچے پاؤں تک پانی نہیں جاتا تو کیا پہلے کندھوں پر پانی ڈالا جائے اور پھر دائیں اور بائیں پاؤں پر، اس میں سنت طریقہ کیا ہے؟

جواب: غسل میں جسم پر پانی بہانے کی ترتیب میں فقہاء کا اختلاف ہے۔ جو ترتیب آپ نے ذکر کی ہے، وہ بھی ایک قول ہے ۔یہ شمس الائمہ حلوائی ؒ سے مروی ہے۔ایک دوسرا قول یہ ہے کہ پہلے تین بار دائیں کندھے پر پانی ڈالے پھر تین بارسر پر پانی ڈالے اور پھر بائیں کندھے پر تین بار پانی ڈالے ،مگر زیادہ بہتر ایک تیسر اطریقہ ہےکہ پہلے سرپرتین دفعہ پانی ڈالے پھر دائیں کندھے پر، پھر بائیں کندھے پرتین بار پانی ڈالے ۔اس طریقے کی متعدداحادیث سے تائید ہوتی ہے، جنہیں امام بخاریؒ نے اپنی صحیح میں ذکر کیا ہے اور اسی طریقے کو فقہاء نے صحیح اور اصح کہاہے۔ دائیں اور بائیں شانے پر پانی بہانے کا مطلب یہ ہے کہ دائیں اور بائیں طرف والے پورے حصے پر پانی بہایا جائے، لہٰذا بیٹھ کر غسل کرتے ہوئے جب دائیں کندھے پر پانی بہایا جائے تو اس کے ساتھ دائیں ٹانگ پر بھی پانی بہادیا جائے اور جب بائیں کندھے پر پانی بہایا جائے تو اس کے ساتھ بائیں ٹانگ پر بھی پانی بہادیا جائے۔ (فتاویٰ شامی:1/ 158، کتاب الطہارۃ، سنن الغسل، ط: سعید)

تازہ ترین