• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

’’بھارتی جارحیت کی صورت میں پاک فوج بھرپور جواب دے‘‘

وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی مسلح افواج کو اختیار دیا ہے کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی مس ایڈونچر یا جارحیت کی صورت میں اُس کا بھرپور جواب دیا جائے۔

وزیر اعظم نے وزارت داخلہ اور سیکورٹی اداروں کو  ملک میں انتہا پسندی اور دہشت گردی میں ملوث عناصر کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت بھی کی۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مقبوضہ کشمیرمیں نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی افواج کے مظالم کی سخت مذمت کی گئی ہے۔


اجلاس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر سروسز چیفس، وزیر خزانہ اسد عمر ، وزیر دفاع پرویز خٹک،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی بھی شریک تھے۔

قومی سلامتی کمیٹی کےاجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کسی بھی طور پلوامہ واقعہ میں ملوث نہیں، پلوامہ حملہ بھارت کے اندر سے کرایا گیا، پلوامہ حملہ بھارت کے اندر مقامی سطح پر پلان ہوا۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان نےمخلصانہ طور پر بھارت کو واقعہ کی تحقیقات میں مدد اور دہشتگردی سمیت دیگرمتنازعہ امور پر مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔

اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کی سرزمین استعمال کرنے میں کوئی ملوث پایا گیا تو سخت ترین ایکشن لیں گے۔

اعلامیہ میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو کیس، پلواما واقعے اور اس سے پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کیا گیا۔

اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان اور افغان امن عمل کا بھی جائزہ لیا گیا جبکہ ملکی سیکیورٹی صورت حال بھی زیر غور آئی۔

تازہ ترین
تازہ ترین