• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پلوامہ حملے کا فائدہ مودی کو پہنچا ہے، ذمہ داری پاکستان پر ڈالنا غیرمعقول ہے، عثمان علی خان

ملٹن کینز(توقیر لون) سردار عثمان علی خان ڈپٹی چیف آرگنائزر مسلم کانفرنس آزاد جموں کشمیر اور کشمیری یوتھ لیڈر، جو کہ لندن میں منعقد کی گئی کشمیر کانفرنس میں شمولیت کے لئے برطانیہ وفد کے ہمراہ تشریف لائے، انہوں نے جنگ کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ بھارت کی طرف سے بغیر ثبوت کے پلوامہ حملے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈالنا انتہائی غیر معقول رویہ ہے۔ پاکستان کا کرتار پور بارڈر کھولنا اور خطے میں امن کی فضا ہموار کرنا ایک قابل تحسین عمل ہے اور اس پر شک نہیں کیا جا سکتا۔ حالات کے پیش نظر پاکستان پلوامہ جیسے حملے کی کبھی بھی حمایت نہیں کر سکتا۔ہندوستان کو خود سوچنا چاہئے کہ سات لاکھ آرمی اور سخت سیکورٹی کے باوجود 150کلو بارودی مواد کی نقل و حمل اتنی آسانی سے کیسے ممکن ہو سکتی ہے۔ پلوامہ حملے کا سب سے زیادہ فائدہ مودی حکومت کو پہنچا ہے جو اس وقت دوبارہ الیکشن میں کامیابی کے لئے ہر حربہ آزما رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے سے کشمیر کاز کو بڑا نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اسی طرح اگر جموں کے عوام بھارت کے ساتھ شامل ہونا چاہیں تو بھی ایسا ممکن نہیں ہو سکتا کیونکہ یو این او کی قرارداد کے مطابق استصواب رائے کا حق پوری ریاست پر لاگو ہو گا، ریجنل پلیبیسائٹ کی گنجائش اقوام متحدہ کی قرارداد میں موجود نہیں ہے اور ریاست کی اکثریتی رائے کو ہی ریاست کے مستقبل کا فیصلہ مانا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق حق رائے دہی کے لئے صرف دو آپشن موجود ہیں، الحاق پاکستان یا الحاق ہندوستان۔ تیسرا کوئی آپشن موجود نہیں ہے کہ جس پر عمل کیا جا سکے، استصواب رائے کی صورت میں کشمیر کی اکثریت الحاق پاکستان کے آپشن کو ہی چنے گی اور یہی سب سے بہترین حل ہو گا۔
تازہ ترین