• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوورسیز کو تین ماہ میںانصاف نہ ملا، او پی سی بحریہ ٹائون متاثرین کا معاملہ نیب لے جائے گا، وسیم اختر

مانچسٹر (غلام مصطفیٰ مغل) بحریہ ٹاؤن کے اوورسیزپاکستانی متاثرین کو تین ماہ میں انصاف نہیں ملا تو اوپی سی یہ معاملہ نیب میں لے جائے گا۔ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حل کےلئے پنجاب اوورسیز پاکستانی کمیشن کے تنظیمی ڈھانچے میںانقلابی تبدیلیاں کی جارہی ہیں۔ان خیالات کا اظہارپنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن کے وائس چیئرمین چوہدری وسیم اختر نے مانچسٹر میں اپنے اعزاز میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کا اہتمام پریس کلب آف پاکستان یوکے و یور پ نے کیا تھا ۔پریس کلب آف پاکستان یو کے و یورپ کے زیر اہتمام منعقدہ میٹ دی پریس کانفرنس میں مانچسٹر کی صحافی برادری کے علاوہ بزنس کمیونٹی ، وکلاء، مقامی سیاستدانوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب میں پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن کے وائس چیئرمین چوہدری وسیم اخترکے علاوہ ایم پی اے ندیم عباس بارا اور ممبر اوپی سی کامران بشیر نے بھی شرکت کی اس کے علاوہ مانچسٹر میں پاکستانی قونصل جنرل میں تعینات ویلفیئر اتاشی فضہ نیازی اور ڈپٹی لارڈ میئر عابد چوہان نے بھی خصوصی شرکت کی ۔ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے پریس کلب آف پاکستان یوکے و یورپ کے چیف ایگزیکٹو اعجاز افضل شیخ کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کو کسی بھی حکومت نے کبھی بھی سنجیدگی سے نہیں لیا ۔ ان کے ساتھ ہمیشہ سوتیلے بیٹوں کا سا سلوک کیا جاتا رہا ہے ۔ سیکرٹری جنرل پریس کلب آف پاکستان یوکے و یورپ محمود اصغر چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی قدرت آفت آجائے یا ملکی قرضے اتارنے کا معاملہ ہو یا ڈیم بنانے کا منصوبہ ہر حکومت کی نظریں سمندر پار پاکستانیوں کی جانب ہوتی ہیں اور انہیں کردار ادا کرنے کا کہا جاتا ہے لیکن بدلے میں ان کی جائیدادوں پر قبضہ ہوتا ہے انہیں اغوا برائے تاوان اور قانونی کیسز کے گورکھ دھندے کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وائس چیئر مین چوہدری وسیم اختر اوپی سی میں نئی جان ڈالیں گے ۔قائم مقام صدر پریس کلب چوہدری عارف پندھیر کا کہنا تھا کہ پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن کو سمندر پار پاکستانیوں کو جلد انصاف پہنچانے میں کردار ادا کرنا چاہیے۔ تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے اور حاضرین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وائس چیئرمین چوہدری وسیم اختر کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب سے اس کمیشن کا چارج سنبھالا ہے اسی دن سے اس کے آئینی و تنظیمی ڈھانچے میں ایسی قانونی تبدیلیاں ممکن بنانے کی کوشش کی ہے جس کے تحت اوورسیزپاکستانیوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا سکے ۔ انہوں نے اوپی سی کی ویب سائٹ اور شکایت سیل کو جدید بنیادوں پر ٹھیک کیا ہے تاکہ کسی بھی سائل کی شکایت کا جواب چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر دیا جا سکے ۔پولیس اور دیگر قانونی اداروں کے ساتھ اس کا براہ راست لنک جوڑ دیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ براہ راست ہر کیس کی نگرانی کرتے ہیں ۔ وہ کمیشن کے ضلعی سطح پر برانچز کے لئے بھی میرٹ پر تقرریوں کے لئے آئین سازی کر رہے ہیں تاکہ اس کمیشن کو غیرجانبدار اور شفاف رکھا جائے اور اس پر کسی قسم کی سیاسی چھا پ نہ ہو ۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین ماہ کے دوران انہیں تین ہزار شکایات وصول ہوئی ہیں اوورسیز کی جائیدادوں پر قبضوں کا معاملہ ہو یا دیگر غیرقانونی مسائل کا سامنہ ہو ماضی میں اوپی سی کے مسائل کا حل کا تناسب صرف 37فیصد تھا جب کہ اب وہ یہ تناسب 41فیصد تک لا چکے ہیںاوروہ اسے سو فیصد تک لانے کے لئے پر عزم ہیں ۔ بحریہ ٹاؤن میں جائیداد کے معاملے میں کے متاثرین اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں بحریہ ٹاؤ ن کے مالکان کو پیغام پہنچا دیا ہے کہ اگر تین ماہ کے اندر اندر اوورسیز پاکستانیوں کو انصاف نہیں ملتا اور ان کے معاملات حل نہیں ہوتے تو وہ یہ کیس نیب میں لے جائیں گے ۔
تازہ ترین