• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈی پینڈنٹ گروپ کو ٹوریز کو تباہ کر دینا چاہئے، ہیڈی ایلن

لندن (نیوز ڈیسک) حکمراں جماعت ٹوریز سے بغاوت کر کے انڈی پینڈنٹ گروپ میں شامل ہونے والی ایم پی ہیڈی ایلن نے کہا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ انڈی پینڈنٹ گروپ ٹوریز کو تباہ کردے۔ اس گروپ نے درست کام کیا ہے۔ گزشتہ روز ہیڈی ایلن نے دیگر دو ٹوری ایم پیز کے ساتھ انڈی پینڈنٹ گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی، یہ گروپ لیبر پارٹی چھوڑنے والے سات ایم پیز نے قائم کیا ہے اور اب اس کے ارکان کی تعداد 11ہو گئی ہے، جن میں 8 کا تعلق لیبر اور تین کا کنزرویٹیو سے ہے۔ ٹوریز کی ایلن سوبری اور سارہ وولسٹن بھی انڈی پینڈنٹ گروپ میں شامل ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا وہ اپنی پرانی پارٹی ٹوریز میں واپس جائیں گی تو ہیڈی ایلن نے کہا کہ میں اس کا سوچ بھی نہیں سکتی، اگر ہم اس گروپ میں رہ کر اپنا کام درست انداز میں کرتے رہے تو پھر واپسی کیلئے ٹوری پارٹی موجود نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم برطانوی سیاست میں کچھ اچھا کام کرنا چاہتے ہیں اور واضح تبدیلی لانا چاہتے ہیں، جس کیلئے ہم منتخب ہو کر یہاں آئے ہیں۔ میں اس پر مکمل طور پر قائل ہوں کہ میں اس پارٹی میں واپس نہیں جائوں گی۔ انہوں نے ڈائوننگ سٹریٹ پر الزام لگایا کہ وہ مکمل ناکام رہی ہے۔ اب وزیراعظم تھریسا مے کے پاس معمولی اکثریت ہے اور وہ بھی خریدی ہوئی۔ اس لئے ہماری اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹوری غیر موثر پارٹی بن چکی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم فی الوقت بائی الیکشن کا سامنا نہیں کریں گے۔ کیونکہ یہ ہمیں کرش کر دیں گے۔ کرس لیزلی نے کہا کہ حکومت کے خلاف عدم اعتماد کے ووٹ میں انڈی پینڈنٹ گروپ لیبر کی حمایت نہیں کرے گا۔ ہم اس وقت نیشنل کرائسس کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہم ملک میں بحران نہیں دیکھنا چاہتے۔ عام انتخابات ملک کیلئے بہتر ہیں۔ ہیڈف ایلن نے کہا کہ ہمارے ساتھ اتفاق کیلئے ایم پیز کو برین واشنگ کانفرنس میں نہیں بھیجا جائے گا۔ مزید ایم پیز ہمیں جوائن کر سکتے ہیں۔ ہماری صفوں میں دونوں پارٹیز کے ایم پیز کی شمولیت کے قوی امکانات ہیں۔ ہر سطح پر ہمارے ساتھ ہمدردی رکھنے والے منسٹرز ہیں۔ یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا ٹوری ایم پی فلپ لی بھی گروپ میں ہوں گے، تو ہیڈی ایلن نے جواب دیا کہ جٹسن گریننگ کے بارے میں کیا خیال ہے۔ کسی اور کے بارے میں کیا خیال ہے۔ لیبر پارٹی علیحدگی اختیار کرنے والے ایم پیز کے بعد صورت حال کے حوالے سے منفی اپروچ رکھتی ہے۔ کرس لیزلی نے کہا کہ دوسرے ریفرنڈم کی سپورٹ نہ کرنے والے ایم پیز کو قبول کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس ان دعوئوں کو بھی مسترد کر دیا کہ وہ لب ڈیم کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔ ہم لب ڈیم کو جوائن نہیں کر رہے، ہم یہ جانتے ہیں کہ تمام جماعتوں کے ساتھ مسائل ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس گروپ کو ابھی ہزاروں کم پیسے والے سپورٹرز مل گئے ہیں اور وہ بتدریج فنڈنگ ڈیکلیئر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کیلئے الیکٹورل کمیشن کے رولز ہیں لیکن ہمارا گروپ سیاسی جماعت نہیں ہے۔
تازہ ترین