• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آلو کی فصل میں نقصان، 3 کسان صدمے سے چل بسے

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین راؤ اجمل نے انکشاف کیا ہے کہ آلو کے کاشتکار وں کا بہت برا حال ہے، حکومت کوئی حل نہیں نکال رہی، نقصان اتنا زیادہ ہوا ہے کہ 3 ہفتوں میں ضلع اوکاڑہ میں 3 کسان صدمے سے جاں بحق ہو گئے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی راؤ اجمل خان نے آلو کے کاشت کاروں کی زبوں حالی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ کسان کو ایک کلو آلو کے 2 روپے ملتے ہیں، جبکہ اس مرتبہ فصل پر 8 روپے فی کلو لاگت آئی ہے۔

راؤ اجمل خان نے بتایا کہ ان تین کسانوں نے جو اس صدمے کو برداشت نہیں کر سکے ٹریکٹر اور بھینس بیچ کر فصل کا شت کی تھی۔

وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان کہتے ہیں کہ آلو کے کاشتکاروں کی حالت زار سے وزیر اعظم عمران خان کو آگاہ کر چکا ہوں، معاملہ کابینہ میں بھی اٹھاؤں گا،پاکستان ٹماٹر کی پیداوار میں خود کفیل ہے، بھارت سے ٹماٹر درآمد ہی نہیں کرتے۔

وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی صاحبزادہ محبوب سلطان نے کہا کہ آلو کی قیمت گرنے کی بڑی وجہ فصل کی ریکارڈ پیداوار ہے، حکومت کو اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے خاص مقدار میں آلو خریدنا چاہیے، اس مرتبہ جتنا آلو پیدا ہوا ہے، تاریخ میں نہیں ہوا، آلو کی 46لاکھ ٹن فصل ہوئی ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان ٹماٹر کی پیداور میں خود کفیل ہے، بھارت سے ٹماٹر منگواتے ہی نہیں،ان کی طرف سے برآمد روکنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، کسی کو بھی بھارت سے ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت ہی نہیں دی گئی ہے، اگر ٹماٹر وہاں سے آتا ہے تو غیر قانونی ہے ۔

وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ افغان بارڈر پر باڑ لگانے کے باعث آلو کی برآمد میں مسائل پیدا ہوئے، پاکستان سے آلو سب سے زیادہ روس اور وسط ایشیائی ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے، چین اور جنوبی کوریا سے بھی بات چل رہی ہے۔

تازہ ترین