• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سٹی کورٹ،اسٹامپ پیپرز کی من پسند افراد کو مبینہ خرید و فروخت کا انکشاف

کراچی(محمد ندیم /اسٹاف رپورٹر) سٹی کورٹ میں اسٹامپ پیپرز کی مصنوعی قلت پیدا کرکے بلیک میں اور من پسند افراد کو خرید و فروخت کے باعث لائسنس ہولڈرز اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، مال کمانے کی خاطر اسٹامپ پیپر کی اصل تعداد سے کم requirementپرنٹنگ پریس آف پاکستان کو بھیجی جاتی ہے،تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ میں قائم ریونیو بورڈ کے تحت اسٹامپ پیپر کی خرید و فروخت کی جاتی ہے،لیکن بعض آفیسر اپنی من مانی کرتے ہوئے اپنے من پسند لوگوں کو اسٹامپ پیپر فروخت کررہے ہیں ، اس طرح سیکڑوں لائسنس ہولڈر اسٹامپ پیپر خریدنے سے محروم رہ جاتے ہیں، وکلا کا کہنا ہے کہ ہمیں بھی قانونی دستاویزات کے لیے 50یا 100روپے کے اسٹامپ پیپر نہیں ملتے،اگر ضرورت کے تحت خریدنا چاہیں تو بلیک میں زائد رقم دیکر خریدنا پڑتا ہے،کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی نے جنگ سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹامپ آفس کے 30کروڑ روپے سے زائد بقایاجات سندھ گورنمنٹ پر واجب الادا ہیں جس کی وجہ سے اسٹامپ پیپر کی فراہمی ناممکن اور مشکلات کا شکار ہے جبکہ متعدد بار چیف سیکریٹری سندھ کو شکایت بھی کی جاچکی ہے۔
تازہ ترین