• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پادریوں کی جنسی زیادتیاں، پوپ فرانسس کی زیر صدارت اہم اجلاس

لاہور( صابر شاہ) پادریوں کی طرف سے جنسی زیادیتوں کے معاملے پر دنیا بھر کے 190 کیتھولک چرچ رہنماؤں کاچار روزہ سربراہی اجلاس ویٹیکن سٹی جاری ہے جو 82 سالہ پوپ فرانسس کے لئے یہ لمحہ فکریہ ہے۔ پوپ فرانسس پر جنسی زیادتیوں کے متاثریں کی طرف سے شدید دباؤ کے باعث ہونے والے اس اہم اجلاس میں پوپ فرانسس دوسرے بشپس کے ساتھ مل کر اس نازک معاملے کی تحقیقات کیلئے فول پروف میکنزم بنا رہے ہیں، اس بحران نے یقینی طور پر ویٹیکن کی دیواروں کو ہلا دیا ہے، جس کی طرف مئی 2011 میں "نیویارک ٹائمز" اور "واشنگٹن پوسٹ" نے نشاندہی کی تھی۔ جس پر کئی دہائیوں سے زور دیا جارہا تھا۔ 21 فروری کو اس سربراہ اجلاس کے پہلے دن، چرچ کے رہنماؤں نے ایک پادری کی طرف سے 15 سالہ متاثرہ بچی کو تین بار حاملہ کرنے سمیت جنسی زیادیتوں کے متاثرین کی طرف سے ویڈیو شہادتوں کی جانچ کی ۔ امریکی اخبار کے مطابق نے کہا ہے کہ مجرم پادری نے بچی کو تشدد کے زریعے اسقاط حمل کیلئے مجبور کیا، "نیو یارک ٹائمز" کے مطابق اجلاس کے دران جنسی زیادتی کے متاثرین کی ہڑتال جاری ہے، جب کے ہفتے کے روز متاثرین کی طرف سے مارچ کا اعلان کیا گیا ہے، پوپ فرانسس نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا "پاردیوں کی طرف سے جنسی زیادتیوں کے معاملے پر متاثرین انصاف کے طلب گار ہیں، یہ اجلاس اس لئے طلب کیا گیا ہے کہ ہم متاثرین کی داد رسی کریں خدا کے مقدس لوگ ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ہم نہ صرف اس کی مزمت کرتے ہیں لیکن اس معاملے کیلئے ہمیں کنکریٹ اور موثر اقدامات کرنا ہوں گے ، "واشنگٹن پوسٹ" کے مطابق پوپ فرانسس 8 ویں صدی کے بعد سے یورپ کے باہر ویٹیکن شہر کے سربراہی اجلاس کی صدارت کرنے والے پہلے پوپ ہیں۔ ایک آرٹ قدامت پرستی کیتھولک ویب سائٹ نے ایک تبصرہ شائع کیا کہ ہم جنس پرستوں کو پادریوں کو مستقل طور پر ہٹائے جانےکی ضرورت ہے۔
تازہ ترین