• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی، اپوزیشن کا گیس بل اٹھاکر احتجاج، اسپیکر کا گھیرائو، حکومتی ارکان کا جواب

 اسلام آباد (نمائندہ جنگ‘آئی این پی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نےا سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی گرفتاری‘ خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے اور ملک میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف گیس بل اٹھاکرشدید احتجاج کرتے ہوئے گیس کے بل اور ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر لہر ائیں‘اسپیکر ڈائس کا گھیرا ئو کیا اور ایوان سے احتجاجاً واک آئوٹ بھی کیا۔حکومتی ارکان نے بھی اپوزیشن کو جواب دیا‘سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے اسپیکر گرفتارکیاگیا‘پنجاب اسمبلی کے اسپیکرکو کون پکڑے گا‘ وفاقی وزیرمرادسعید کا کہناتھاکہ تین مرتبہ کا وزیراعظم غدار کے طورپرسامنے آرہاہے‘فہمیدہ مرزاکے بقول جمہوریت کے دعویدار اسپیکر کا تقدس پامال کررہے ہیں ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر کی زیر صدارت 15منٹ تاخیر سے شروع ہوا۔ ایوان کی کارروائی شروع ہوئی توشاہد خاقان عباسی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کل اسپیکر نے مجھ سے شکوہ کیا کہ میں نے ٹی وی پر کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی پر کیس ہیں‘میں معذرت خواہ ہوں، میڈیا رپورٹ کی بنیاد پر بات کی تھی‘ان کا کہناتھاکہ نیب جتنے مرضی کیس بناتا رہے، ہمیں کوئی اعتراض نہیں‘ملکی مسائل کا حل تلاش کیا جائے‘میں گیس کے بلوں میں اضافہ کے حوالے سے مسئلے کا حل دینے کیلئے تیار ہوں‘اس موقع پر وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ پوائنٹ آف آرڈر پر اتنی لمبی بات نہ کریں، اس پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا کہ مداخلت نہ کریں،اپوزیشن ارکان اپنے بنچزپر کھڑے ہو گئے ۔اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر نے وزیر مواصلات مراد سعید کو فلور دیدیا،مراد سعید نے کہا کہ یہ عجیب تما شہ ہے‘ یہ باتیں ہیں کہ اسمبلی تب چلے گی جب شہباز شریف کو چیئر مین پی اے سی بنا یا جا ئے گا۔
تازہ ترین