• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں کلفٹن کے قریب اداس گانے پرپُرتشدد اداکاری پر فلمبندی کرنے والے 6 نوجوانوں کو ساحل پولیس نے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا،عکس بندی کے دوران پولیس کی اچانک آمد بھی ریکارڈ کرلی گئی۔


کراچی ساؤتھ کے ساحل تھانے کی ایس ایچ او انسپکٹر سیدہ غزالہ نے’جنگ‘ کو بتایا کہ جمعہ کی شام مددگار 15 پولیس پر عباسی نامی شخص نے اطلاع دی کہ کلفٹن میں دو دریا کے پیٹرول پمپ کے قریب ویران مقام پر متعدد افراد نے ایک نوجوان کو رسیوں میں جکڑ رکھا ہے اور اس پر تشدد کر رہے ہیں۔

اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او ساحل سیدہ غزالہ فوری طور پر موقع پر پہنچیں تو کالر کی اطلاع کے عین مطابق کارروائی جاری تھی۔

پولیس کے مطابق ٹیپ ریکارڈر پر ’زندگی کی تلاش میں ہم، موت کے کتنے پاس آگئے‘ گانا چل رہا تھا جس پر 6 نوجوان بغیر اجازت عکس بندی کر رہے تھے۔

لڑکوں سے ملنے والی ویڈیو میں 5 نوجوانوں نے ایک نوجوان کو رسیوں میں جکڑا ہوا تھا اور باقی اسکو مار پیٹ کرنےن کی اداکاری کر رہے تھے۔

فلم بندی کیلئے نوجوان کی شرٹ پھاڑ دی گئی تھی، تشدد زدہ حلیے کا میک اپ تھا، نوجوان کے چہرے پر خون دکھانے کیلئے نورس کا شربت استعمال کیا۔

پولیس کے مطابق ٹیپ ریکارڈر، رسیاں اور نورس کی بوتل قبضے میں لے لی گئی۔

زیر حراست نوجوانوں عبدالحفیظ، عبدالعزیز، نبیل، شعیب، شاہ زمان اور سلمان کو ساحل تھانے منتقل کردیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق ان افراد پر پبلک مقام پر بغیر اجازت پر تشدد عکسبندی اور خوف وہراس پھیلانے کا الزام ہے تاہم پولیس نے رات گئے تک اس سلسلے میں کوئی مقدمہ درج نہیں کیا تھا۔

تازہ ترین