• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت میں دو شہریوں نے ایک نوجوان کشمیری صحافی کا راستہ روک کر اس پر حملہ کر دیا۔

24 سالہ کشمیری صحافی جبران نذیر بھارتی شہر پونے میں ایک اخبار سے منسلک ہیں۔گزشتہ دنوں انہیں راہ گزرتے دو بھارتیوں نے روک کر بدتمیزی شروع کر دی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 2موٹر سائیکل سوار تیز رفتاری سے ان کی جانب آئے اور جبران کی نمبر پلیٹ پر ہیما چل لکھا دیکھ کر کہا کہ ’ ہیما چل واپس جائو‘ ۔

جبران نے جواب دیا کہ ’نمبر پلیٹ ضرور ہیما چل کی ہے پر میں ہوں کشمیریـ‘ اور یہ بات سن کر دونوں آگ بگولہ ہوگئے اور ہاتھا پائی پر اتر آئے۔

جبران نے پولیس کو بتایا کہ ان کی موٹرسائیکل ان نوجوانوں کے درمیان آگئی تھی جس پر وہ دونوں بھڑک اٹھے اورجبران کی موٹر سائیکل کے ساتھ بھی توڑ پھوڑ کی۔

 دونوں نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے اور وہ معافی مانگنے کے لیے بھی تیار ہیں تاہم جبران نے کارروائی روکنے اور مقدمہ واپس لینے کا فیصلہ کر لیا۔

جبران نذیر نے پولیس کو بتایا کہ انہیں نہیں لگتا کہ یہ حملہ کسی تعصب کے باعث پیش آیا بلکہ یہ ایک لاپرواہی اور بدتمیزی کا نتیجہ تھا۔

واضح رہے کہ پلوامہ حملے کے بعد سے بھارت کی انتہا پسندی عروج پر ہے، ان کا کشمیریوں پر تشدد اور بھی بڑھ گیا، لہذا کسی معمولی واقعے کو بھی پلوامہ واقعے سے جوڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

تازہ ترین