• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک بحریہ اور متحدہ عرب امارات نیوی کی’’ نصل البحر‘‘ مشقیں

پی این ایس طارق اور پی این ایس ہمت پر مشتمل پاک بحریہ کے فلوٹیلانے انٹر نیشنل ڈیفنس ایگزی بیشن (IDEX) / نیول ڈیفنس ایگزی بیشن (NAVDEX) میں شرکت اور متحدہ عرب امارات نیول فورسز کے ساتھ دو طرفہ مشق نصل البحر میں حصہ لینے کے لیے متحدہ عرب امارات کا دورہ کیا۔


انٹر نیشنل ڈیفنس ایگزی بیشن / نیول ڈیفنس ایگزی بیشن خطے میں دفاعی ٹیکنالوجیز کی بڑی تجارتی نمائشوں میں سے ایک ہے۔ یہ نمائش جدید ترین ملٹری ٹیکنالوجی اور تیزی کے ساتھ ترقی کرتی ہوئی دنیا میں آئیڈیاز کے تبادلے کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔

پاک بحریہ کے چیف آف اسٹاف (پرسنل)، وائس ایڈمرل عبدالعلیم نے متحدہ عرب امارات کی عسکری اور سول قیادت سے ملاقات کے لئے بھی ابوظہبی کا دورہ کیا تاکہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات میں بالعموم اور دونوں ممالک کی بحری افواج کے مابین بالخصوص تعلقات کو مزید بہتر بنایا جائے۔ 

بندرگاہ پر قیام کے دوران پی این ایس طارق پر ایک ضیافت کا اہتمام کیا گیا، جس میں وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار محترمہ زبیدہ جلال ، غیر ملکی سفیروں،متحدہ عرب امارات کے اعلی عسکری اور سول حکام ، انٹر نیشنل ڈیفنس ایگزی بیشن / نیول ڈیفنس ایگزیبیشن میں حصہ لینے والے غیر ملکیوں اور متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

نمائش کے دوران پاک بحریہ کے دونوں جہازوں کو متحدہ عرب امارات میں مقیم عوام کے دورے کے لئے بھی کھولا گیا۔

متحدہ عرب امارات نیول فورسز کے ڈپٹی کمانڈر ، کموڈور عبداللہ ال شاہی نے پاک بحریہ کے جہازوں پی این ایس طارق اور پی این ایس ہمت کا دورہ کیا اور جہازوں کے افسران اور عملے سے تبادلہ خیال کیا ۔

اس موقع پر پاک بحریہ کے چیف آف اسٹاف (پرسنل ) وائس ایڈمرل عبدالعلیم بھی موجود تھے۔

متحدہ عرب امارات کے ڈپٹی کمانڈر انٹرنیشنل ڈیفنس ایگزی بیشن اور نیول ڈیفنس ایگزی بیشن میں شرکت کرنے پر متحدہ عرب امارات نیول فورسز کے کمانڈر کی طرف سے پاک بحریہ کا شکریہ ادا کیا۔ 

پاک بحریہ اور متحدہ عرب امارات نیول فورسز کی باہمی مشق’’ نصل البحر‘‘ کا انعقاد بھی کیا گیا۔ اس مشق کے انعقاد کا مقصد دونوں برادر ممالک کی بحری افواج کے مابین مشترکہ آپریشنز کرنے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرنا تھا۔

مشق نصل البحر پہلی مرتبہ پاکستان کے پانیوں میں 2014 میں منعقد ہوئی تھی۔اس مرتبہ اسی سلسلے کی دوسری مشق کا انعقاد متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں ہوا۔

دو روزہ نصل البحر کے دوران میری ٹائم سکیورٹی آپریشنز ، سرچ اینڈ ریسکیوآپریشنز ، بحری جنگی تدبیروں ، میری ٹائم انفراسٹرکچر کی حفاظت ، مواصلاتی رابطوں اور جنگی مہارتوں کی مشقوں کا عملی مظاہرہ کیاگیا۔ پاک بحریہ کے چیف آف اسٹاف (پرسنل )،وائس ایڈمرل عبدالعلیم نے فلیٹ کمانڈر یو اے ای نیول فورسز کے ساتھ پی این ایس طارق سے مشق کا مشاہدہ کیا۔

 مشق نصل البحر نے دونوں بحری افواج کو حربی حکمت عملیوں کو مزید بہتر بنانے اور سمندر ، فضا ،میر ی ٹائم خطرات اور غیر روایتی خطرات سے نمٹنے کے لیے متفقہ سوچ کے فروغ کا بھرپور موقع فراہم کیا۔ 

پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے قریبی اور گرم جوش تعلقات قائم ہیں جو مضبوط مذہبی بنیاداور ثقافتی نسبت پر مبنی ہیں۔

متحدہ عرب امارات نیول فورسز کے ساتھ پاکستان نیوی کے اشتراک میں مختلف پیشہ ورانہ امور بشمول تربیت ، باہمی مشقوں ، تربیت یافتہ افرادی قوت کی فراہمی اور جہازوں کے دورے شامل ہیں جوونوں ممالک کے پائیدار اشتراک اور برادرانہ تعلقات کے عکاس ہیں اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مزید مستحکم اور مضبوط ہو رہے ہیں۔ 

مشق کے دوران حاصل ہونے والے پیشہ ورانہ تجربات ثمر آور ثابت ہوں گے جو دونوں ممالک کی بحری افواج کے مابین دو طرفہ اشتراک کو مزید مضبوط بنانے کا باعث ہوں گے۔

تازہ ترین