• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کامنز ڈیل منظور نہ کرے تو بریگزٹ کو موخر کردینا چاہئے، تین کیبنٹ منسٹرز کا انتباہ

لندن (پی اے) تین کیبنٹ منسٹرز نے وزیراعظم تھریسا مے کو متنبہ کیا ہے کہ اگر آئندہ دنوں میں کامنز سے بریگزٹ ڈیل کی منظوری نہیں ہوتی تو پھر بریگزٹ کو موخر کر دینا چاہئے۔ انہوں نے پہلی بار اس بات کا کھلے عام اظہارکیا ہے۔ کیبنٹ منسٹرز گریگ کلارک، امبر رڈ اور ڈیوڈ گائوک نے برطانوی اخبار ڈیلی میل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقت تیزی کے ساتھ گزر رہا ہے اور بریگزٹ کے طے شدہ وقت 29 مارچ 2019میں بہت کم وقت باقی ہے جبکہ صورت حال غیر یقینی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورت حال کے باوجود ہمیں مذاکرات میں جلد بریک تھرو کی امید ہے لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو پھر وہ وزیراعظم تھریسامے سے منحرف ہونے کی تیاریاں کر رہے ہیں اور وہ بریگزٹ کو موخر کرنے کیلئے ووٹ دیں گے۔ ڈائوننگ سٹریٹ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم تھریسا مے یورپی یونین کے ساتھ ڈیل کیلئے سخت محنت اور جانفشانی سے کام کررہی ہیں، تاکہ ریفرنڈم میں عوام نے جس رائے کا اظہار کیا تھا، اس کے نتائج کے مطابق ڈیل کو ڈلیور کیا جا سکے اور وزرا کو اسی پر فوکس کرنے کیلئے اپنی توانائیاں صرف کرنی چاہئیں۔ تھریسا مےکے ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم تھریسا مے شرم الشیخ مصر میں یورپی یونین، عرب لیگ کانفرنس کےدوران بھی بریگزٹ کے حوالے سے مصروف وقت گزاریں گی اور وہاں یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک سے بھی ملاقات ہوگی۔ کئی مہینے گزرنےکے باوجود برطانیہ میں ابھی تک بریگزٹ ڈیل پر غیر یقینی صورت حال ہے اور برطانیہ کو 29 مارچ کو یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرنا ہے۔ تھریسا مے کی طے شدہ بریگزٹ ڈیل کو کامنز میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کامنز نے انہیں ناردرن آئرلینڈ بیک سٹاپ کے متبادل انتظامات کیلئے یورپی یونین سے مذاکرات کا اختیار دیا ہے لیکن یورپی رہنمائوں نے طے شدہ ڈیل کو ری اوپن کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے، اس کے باوجود تھریسا مے یورپی رہنمائوں اور اپنے ایم پیز کو کسی قابل قبول ڈیل پر آمادہ کرنے کیلئےکوششیں کر رہی ہیں اور اب انہیں اپنی پارٹی سےایم پیز کی علیحدگی کے چیلنج کا بھی سامنا ہے۔ تین ارکان کنزرویٹو چھوڑ چکے ہیں۔ حکومت یورپی یونین کے ساتھ کسی ڈیل کے بغیر علیحدگی اختیار کرنے کو خارج از امکان قرار دینے سے متعدد بار انکار کر چکی ہے۔ ایم پیز اگلے ہفتے کو سابق ٹوری منسٹر سر اولیور لیٹون اور یووٹ کوپر کی ترامیم پر غور کریں گے کہ پارلیمنٹ کو بریگزٹ کو موخر کرنے اور مارچ کےوسط میں یورپی یونین سے ڈیل نہ ہونے کی صورت میں نو ڈیل بریگزٹ سے بچنے کا موقع دیا جائے۔ کلارک، امبر رڈ اور ڈیوڈ گائوک نے کہا کہ اگر ایم پیز نے ڈیل کی منظوری نہیں دی تو یہ بہتر ہوگا کہ آرٹیکل 50 کو متحرک کرنے کو موخر کر دیا جائے اور یورپی یونین سے علیحدگی کی طے شدہ 29 مارچ کی تاریخ کو بڑھا دیا جائے۔ بزنس سیکرٹری گریگ کلارک، ورک اینڈ پنشنز سیکرٹری امبر رڈ اور جسٹس سیکرٹری ڈیوڈ گائوک نے کہا کہ مہینوں سے ملک میں غیر یقینی صورت حال ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ وقت ہے کہ ایم پیز ڈیل کی منظوری دیں اور اسے قبول کریں کہ یہ آفرکی جانے والی واحد ڈیل ہے اور اس کی سپورٹ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایم پیز ڈیل کو منظور نہیں کرتے تو پھر بریگزٹ کو موخر کر دینا چاہئے اور نو ڈیل سے بچنا چاہئے۔ انہوں نے یورپین ریسرچ گروپ کے بریگزیٹیئرز کو بھی متنبہ کیا کہ پارلیمنٹ ڈیل کے بغیر برطانیہ کی علیحدگی بلاک کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ 29 مارچ میں بہت کم وقت رہ گیا اور اس مدت میں ڈیل پر رضامندی اور ضروری لیجیلیشن مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے۔ انہوں نے ایک مضمون میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ بی بی سی کو بتایا گیا تھا کہ درجنوں وفادار کنزرویٹیو ایم پیز نوڈیل بریگزٹ کے پلان کو بلاک کر سکتے ہیں۔ ٹوری ایم پی نک بولس نے کہا کہ تینوں کیبنٹ منسٹرز نے جرات کا مظاہرہ کیا ہے، لیبر ایم پیز فل ولسن اور پیٹر کائل کامنز میں ایک ترمیم پیش کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جس کے ذریعے تھریسا مے کو ایوان سے اپنی ڈیل پاس کرانے میں مدد مل سکتی ہے۔ حکومت نے بریگزٹ ڈیل پر مشاورت کیلئے 104 ملین پونڈ کے کنٹریکٹس کئے تھے۔ بی بی سی کے تجزیئے کے مطابق بریگزٹ ریفرنڈم کے بعد وائیٹ ہال نے مختلف کمپنیز کی خدمات حاصل کی تھیں، تاکہ بریگزٹ کی تیاری کیلئے مشاورتی کام کیا جا سکے۔ یہ کنٹریکٹس بوسٹن کنسلٹنگ گروپ، پی ڈبلیو سی اور ڈیلوٹی جیسے اداروں سے کئے گئے تھے۔ حکومتی ترجمان نے کہا کہ بریگزٹ کے سلسلے میں سرکاری ڈیارٹمنٹس نے بیرونی ماہرین کی مشاورت بھی حاصل کی۔ چھ کمپنیز میں سے ہر ایک کو 10 ملین پونڈ کیبنٹ آفس کنسلٹینسی سپورٹ کیلئے کنٹریکٹ ملا اور یہ سٹریٹجک پروگرام مینجمنٹ کنٹریکٹس یکم مئی 2019 تک جاری رہیں گے اور حکومت کو یہ آپشن بھی حاصل ہے کہ وہ ان کنٹریکٹس میں اسی قیمت پر مزید ایک سال کی توسیع کر سکتی ہے۔ یو ایس لیسڈ بوسٹن کنسلٹنگ گروپ کو 14.2 ملین پونڈ کے پانچ کنٹریکٹ دیئے گئے۔ چانسلر فلپ ہیمنڈ نے کہا کہ ایک ذمہ دار حکومت تمام ہنگامی حالات کیلئے متبادل پلان تیار رکھتی ہے اور اسی لئے ہم نو ڈیل پلاننگ کو تیز کر رہے ہیں۔

تازہ ترین