• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گزشتہ دو دہائیوں سے دوسروں کی خاطر دہشت گردی کے خلاف برسر پیکار پاکستان جس طرح خود اس کی لپیٹ میں آیا اور اس کے نتیجے میں ہزاروں قیمتی جانوں کی قربانی دینے کے ساتھ ساتھ اس نے کھربوں روپے کا مالی نقصان بھی اٹھایا، دنیا اس کا برملا اعتراف کرتی ہے، تاہم بھارتی سازشوں اور سرتوڑ کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ برس فروری میں پاکستان پر دہشت گردوں کی مالی اعانت روکنے میں ناکامی کا الزام عائد ہوا لیکن سچائی بالآخر سچائی ہوتی ہے جس کی بنا پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں دہشت گردوں کو مالیاتی رسائی کی رسک ایسسمنٹ اور ملک میں نقد رقومات کی اسمگلنگ کی روک تھام شامل ہیں۔ یہ بات یک گونہ باعث اطمینان ہے مگر ملک دشمن قوتیں آرام سے بیٹھنے والی نہیں۔ خصوصاً پلوامہ واقعے کی تحقیقات میں پاکستان کی طرف سے مکمل تعاون کی پیشکش کے باوجود بھارت اسے ہمارے سر تھوپنے کے لئے سرگرم ہے اور اپنے سیاسی مفادات کے لیے مودی حکومت کسی بھی حد تک جانے پر تلی نظر آتی ہے۔ اس ساری صورتِ حال سے اقوام عالم کو باخبر رکھنا پاکستان کے لئے از حد ضروری ہے۔ یہ امر اطمینان بخش ہے کہ پاکستان کے گرے لسٹ میں شامل ہونے کے حوالے سے ایف اے ٹی ایف کے بیان کے بعد پاکستان کی وزارت خزانہ کی جانب سے باضابطہ طور پر کہا گیا ہے کہ بھارت کی اب تک کی سرتوڑ لابنگ بے اثر ہو چکی ہے اور پاکستان ایف اے ٹی ایف کے مطلوبہ اہداف کے حصول کے لئے ایکشن پلان پر نہایت سنجیدگی کے ساتھ عمل پیرا ہے، خصوصاً کرنسی کی غیر قانونی نقل و حرکت کی کڑی نگرانی کی جاری ہے۔ اب جبکہ جماعت الدعوۃ کے بعد جیش محمد کے خلاف بھی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے، امیدِ واثق ہے کہ یہ تمام اقدامات پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے میں مدد دیں گے۔

تازہ ترین