• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زہریلا کھانا کھانے سےہلاک 5بچوں کی پھوپھی بھی دم توڑ گئی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں زہریلا کھانا کھانے کے بعد جاں بحق ہونے والے پانچ بہن بھائیوں کی پھوپھی بینا بدرالدین بھی جاں بحق،ہلاکتوں کی تعدادچھ ہو گئی،بچوں کی والدہ کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ بینا بدرالدین اسٹیڈیم روڈ پر واقع نجی اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ (آئی سی یو) میں زیر علاج تھی ،ورثا اپنی مدد آپ کے تحت میت لے کر آبائی علاقے روانہ ہو گئےورانہ ہو گئے ، پولیس نے بتایا کہ ملازمین سمیت 32 افراد کے بیانات قلمبند کیے جاچکے ہیں لیکن نوبہار ہوٹل اور کیفے اسٹوڈنٹس کے مالکان پولیس سے تعاون نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے تحقیقاتی ٹیم کو دشواری کا سامنا ہے ،نوبہار اور بریانی سینٹر سے400سے زائد افراد نے کھانا کھایا،تاہم ہوٹل سے کھانا کھانے والا کوئی اور متاثرہ شخص تاحال سامنے نہیں آیا۔پولیس نے مزید بتایا کہ قصر ناز گیسٹ ہاوس کے جس کمرے میں مذکورہ فیملی ٹھہری ہوئی تھی وہاں پولیس کا پہرا لگادیا گیا ہے ، نوبہار ہوٹل ، گیسٹ ہاوس اور گاڑی سے ملنے والی کھانے پینے کی اشیا کے نمونے حاصل کرکے جامعہ کراچی کی لیب انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیو لاجیکل سائنس ( ایچ ای جے ) اور کراچی میں قائم سوئٹزر لینڈ کی لیب ایس جی ایس میں بھیج دیئے گئے جبکہ لاہور کی لیب میں نمونے پیر کو بھیجے جائینگے ، پولیس کا مزید کہنا تھا کہ رپورٹ آنے کے بعد صحیح صورت حال سامنے آگی، تفتیش کے دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ قصر ناز گیسٹ ہائوس کے جس روم میں اہلخانہ ٹھہرے تھے وہاں اسپرے میں کیا گیا تھا شبہ ہے کہ اسپرے میں کیمیکل کی مقدار زیادہ تھی ، اسی وجہ سے کمرے پر پولیس کا پہرا لگادیا گیا ہے ، اس کے علاوہ حب چوکی سے بچوں نے جوس اور چپس کھائے تھے ان کی تھیلیاں اور ڈبے تحقیقاتی ٹیم کو نہیں ملے ، تحقیقاتی ٹیم نے تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے حب چوکی بھی گئے جہاں انھوں نے دکانداروں اور پیدل چپس اور جوس فروخت کرنے والوں سے بھی معلومات حاصل کی ہیں لیکن ابھی کوئی ٹھوس بات سامنے نہیں آسکی ہے۔دوسری جانب جاں بحق ہونیوالے بچوں کو خانوزئی میں ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں آہوں اور سسکیوں کے درمیان سپرد خاک کر دیا گیا،اس موقع پرہر آنکھ اشکبار، شہرکی فضاء سوگوار تھی جبکہ خانوزئی بازار بند رہا،جاں بحق ہونیوالے بچوں کے والد فیصل اخوندازادہ نے کہا ہے کہ موت کی وجہ تحقیقات سے پتہ چلے گی ، اگر کہیں غفلت ہوئی ہے تو اس پرپردہ نہ ڈالا جائے، بیڈ کے نیچے چوہے مار ادویات پڑی تھیں،حکومت تحقیقات میں انصاف کے تقاضے پورے کرے،۔المناک سانحہ کے سوگ میں خانوزئی بازار میں دکانیں مکمل طور پر بند رہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بچوں کے والد فیصل اخوندزادہ نے کہا کہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ واقعہ کی تحقیقات میں انصاف کے تقاضے پوری کرے ، راستے میں کھانے کے بعد کراچی میں رات کو بریانی کھائی، رات دو بجے بہن کا بھی انتقال ہوا، بیوی نے بتایا کہ بیڈ کے نیچے چوہے مار ادویات پڑی تھیں میں نے پولیس کو تفتیش کیلئے اس پہلو کا بھی بتایا۔
تازہ ترین