• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کے علاقے ملیر جعفر طیار میں3منزلہ گرنے والی عمارت سے دو اور لاشیں نکال لی گئیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 5 ہوگئی۔

اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران گھر کے سامنے کا کچھ حصہ توڑا گیا جس سے بنیادوں کو نقصان پہنچا تھا۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے حادثے کا ذمے دار مکان مالک کو قرار دے دیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے حادثے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

المناک حادثہ پیر کی صبح ملیر کے علاقے جعفر طیار میں پیش آیا تھا، 100 گز پر تعمیر کیا گیا تین منزلہ گھر گرنے سے مکین چھتوں اور دیواروں کے ملبے تلے دب گئے ۔

امدادی کارروائی میں شہری انتظامیہ کے علاوہ پاک فوج نے بھی حصہ لیا۔ ملبے تلے دب کر گھر کا مالک حسن عباس اپنی اہلیہ سمیت جاں بحق ہوگیا  جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔

حسن عباس کے کزن کا دعویٰ ہے کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کے دوران گھر کے سامنے کا حصہ توڑا گیا تھا جس سے عمارت کی بنیادیں کمزور ہوگئی تھیں۔

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ سو گز کے پلاٹ پر پرانی بنیادوں پر مزید تعمیرات کی گئی تھیں۔ کارنر پر ہونے کی وجہ سے عمارت کو روڈ سائڈ سے سپورٹ نہیں تھی جس کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تجاوزات گرانے کے بعد مالک مکان عمارت کو مضبوط بنانے پر کام کررہا تھا۔

حتمی رپورٹ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد مرتب کی جائے گی۔

تازہ ترین