• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

قضائےعمری کاطریقہ

سوال:۔ قضا ئے عمری کس طرح ادا کی جائے، جب کہ فرض نماز کبھی پابندی سے ادا کی گئی اور کبھی نہیں؟ (محمدصدیق)

جواب :۔ قضانمازوں کو ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد سے اب تک جتنی نمازیں چھوٹ گئی ہیں، اُن کاحساب کریں ۔اگر قضا نمازوں کی تعداد معلوم ہے تواتنی تعداد میں نمازوں کی قضا کریں اور اگر متعین طور پر قضاشدہ نمازوں کی تعداد معلوم نہیں تو بالغ ہونے کے بعداب تک اندازہ لگائیں کہ کتنی نمازیں قضاہوئی ہوں گی ،جو غالب رائے بنے، اس کے بقدر نمازیں لوٹائیں اورقضاکرتے وقت پہلی چھوٹی ہوئی نماز کی نیت کریں، مثلاً فجر کی قضا میں یوں نیت کریں : ”میں اپنی تمام فوت شدہ نمازوں میں جو پہلی فجر کی نمازہے،اُس کی قضا کرتا ہوں“۔اسی طرح بقیہ نمازوں میں بھی نیت کریں۔ایک دن کی تمام فوت شدہ نمازیں یا کئی دن کی فوت شدہ نمازیں ایک وقت میں پڑھ لیں، یہ بھی درست ہےاورایک آسان صورت یہ بھی ہے کہ ہروقتی فرض نمازکے ساتھ اس وقت کی قضا نمازوں میں سے ایک پڑھ لیاکریں ،مثلاً فجر کی نمازکےساتھ ایک فجر کی قضا بھی پڑھ لیں اور ظہر کے وقت میں ایک ادا اور قضانماز پڑھ لیں۔ قضا میں دن کی پانچ نمازوں کے ساتھ وتر کی بھی قضا کرنا ضروری ہے مگر قضانماز اس طرح لوٹائیں کہ لوگوں کو معلوم نہ ہو۔

تازہ ترین