• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

عورتوں کی نماز کا طریقہ

سوال:نماز میں عورت کے لیے سجدے کا طریقہ کیا ہے ؟(سید سعد ، کراچی)

جواب: خواتین کےلیے نماز میں مردوں کی بنسبت زیادہ ستر کا اہتمام کرنا اور سمٹ کر نماز ادا کرنا مستحب ہے۔(۱)حضرت عبداللہ بن عمرؓ بیان کرتے ہیں : نبی کریم ﷺنے فرمایا:ترجمہ:’’جب عورت نماز میں بیٹھے تو ایک ران کودوسری ران کے اوپر رکھے اور جب سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو اپنی دونوں رانوں سے ملائے کہ جس سے زیادہ سے زیادہ ستر ہو، اللہ تعالیٰ اس کی طرف دیکھتا ہے اور فرماتا ہے: اے میرے فرشتو! تم گواہ رہو ، میں نے اسے بخش دیا ہے ،(سنن بیہقی:3199)‘‘۔(۲)حضرت یزید بن ابی حبیب بیان کرتے ہیں: ’’رسول اللہ ﷺکا گزر دو عورتوں پر ہوا جو نماز پڑھ رہی تھیں، تو آپ ﷺ نے فرمایا: جب تم سجدہ کرو تو اپنا جسم زمین کے ساتھ ملا دو، کیونکہ عورت کے سجدے کی ہیئت مرد کی طرح نہیں ہے ،(المراسیل للامام ابی داوٗد:87)‘‘۔(۳)حضرت وائل بن حجر بیان کرتے ہیں :رسول اللہ ﷺنے مجھے نماز کا طریقہ سکھاتے ہوئے فرمایا:’’اے وائل بن حجر!جب تم نماز پڑھو تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے کانوں کے مقابل لائواور عورت دونوں ہاتھوں کو سینے کے برابر رکھے ،(مجمع الزوائد:2594،المعجم الکبیر:28)‘‘۔(۴)حارث الاعور بیان کرتے ہیں : حضرت علیؓ نے فرمایا:’جب عورت سجدہ کرے تو اُسے چاہیے کہ وہ اپنی دونوں رانوں کو آپس میں ملالے،(سنن بیہقی:3197)‘‘ ۔(۵)حضرت ابراہیم نخعی بیان کرتے ہیں:’’عورت کو اس بات کا حکم دیا جاتا تھا کہ جب وہ سجدہ کرے تو اپنا پیٹ اپنی رانوں کے ساتھ ملائے،تاکہ اُس کی سرین بلند نہ ہو اور وہ اپنے پیٹ اور رانوں کے درمیان مردوں کی طرح خلا نہ چھوڑے،(سنن بیہقی،ج:2،ص:314)۔

تازہ ترین