• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معروف دانشور اور سیاسی رہنما جام ساقی کی پہلی برسی آج منائی جا رہی ہے، اُن کا انتقال گزشتہ برس 5 مارچ کو ہوا تھا۔

محمدجام عرف جام ساقی31اکتوبر1944کو سندھ کے پسماندہ ضلع تھرپارکر میں پیدا ہوئےتھے۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیریئرکا آغاز 60 کی دہائی میں کیا اور سندھ نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر بنے۔

جام ساقی کو4 مارچ کی اینٹی ون یونٹ موومنٹ کے ہیروز میں سے ایک ہیرو کہا جاتا تھا کیونکہ انہوں نے ون یونٹ کے خلاف جدوجہد میں بھر پور کردار ادا کیا۔

معروف دانشور70 کی دہائی میں مریڈ حیدربخش جتوئی کی سندھ ہاری کمیٹی میں شامل ہوئے۔ایوب خان یحییٰ، بھٹو، ضیاء الحق کے ادوار میں جام ساقی کی جوانی کا بڑا حصہ جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارا۔انہوں نے سیاسی جدوجہد کے دوران 15 برس جیل میں کاٹے۔

جام ساقی 1986 میں آزاد ہوئے اورکمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے،جس کے بعدبے نظیر بھٹو کی خواہش پر جام ساقی نے 1993 میں پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

سیاسی رہنما جام ساقی کمیونسٹ پارٹی آف پاکستان (امام علی نازش، جمال نقوی گروپ) کے ایک اہم رہنما بھی رہے۔ انہوں نے حیدرآباد طلبہ فیڈریشن، سندھ نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) اور کراچی کے کمیونسٹ گروپ سے ایوبی دور میں انقلابی سیاست کا آغاز کیا۔ اُنہوں نے ہاریوں اور مزدوروں میں کام بھی کیا۔

جام ساقی نے7کتابیں بھی تحریر کیں جن میں ’ضمیرکےقیدی‘ بے حد مقبول ہوئی۔ انہوں نے 1991 میں کمیونسٹ گروپ کو خیر باد کہا۔

معروف دانشور اور سیاسی رہنما جام ساقی طویل علالت کے بعد 5 مارچ 2018 کو 73برس کی عمر میں اس دنیا فانی سے کوچ کر گئے۔

تازہ ترین