• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افریقہ کے ملک ’سیراء لیونی‘ میں شوہروں کی تربیت کے لیے ایک نایاب اقدام کیا گیا ہے، جس کے تحت شوہروں کے لیےاسکول قائم کیا گیا ہے۔

سیراءلیونی کے صدر ’جیولس ماڈا ‘ نے رواں سال فروری میں اپنے ملک کو عورتوں سے زیادتی اور تشدد کی شرح میں سب سے آگے قرار دیا جو ایک انتہائی شرمناک اور فکر مند بات تھی۔

افریقہ میں ’شوہروں ‘کے لیے نایاب اسکول
سیراءلیونی کے صدر جیولس ماڈا

ملک کی اس بد ترین صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے سیراءلیونی کےایک شہری’پیڈیا‘ نے ملک میں بہتری لانے کا فیصلہ کیا اور اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ’شوہروں‘کی تربیت کرنے کا عہد کیا۔

پیڈیا کے مطابق اس نے بچپن میں اپنے گائوں میں عورت سے زیادتی کا ایک واقعہ دیکھا تھا جس پر اس مظلوم عورت کو گائوں چھوڑنا پڑا اور سب نے مرد کی جگہ اس عورت کو ہی قصور وار ٹہرایا۔

اس واقعے کا پیڈیا پر نہایت منفی اثر مرتب ہوا اور اس نے عندیہ کیا کہ وہ ضرور اپنے معاشرے کے لیے کچھ نہ کچھ کرے گا۔

شوہروں کے لیے قائم کیے جانے والے اس اسکول میں ملک کے مختلف گائوں میں مردوں کو کلاسز میں شریک ہونے کے لیے بلایا جاتا ہے اور ہر ہفتے میں ایک دن مقرر کیا جاتا ہے جس میں تمام مرد اپنے کام کاج چھوڑ کر لازمی کلاس کا حصہ بنتے ہیں ۔

شوہروں کا یہ اسکول چھ مہینے تک تربیت کے مواقع فراہم کرتا ہے جس میں عورتوں سے گفتگو کاانداز، بچوں اور بیوی کو نان نفقہ مہیاکرنا، تشدد کے نقصانات سے آگاہ کرنا شامل ہیں۔

پیڈیا کے مطابق ان کلاسز میں مردوں سے تشدد کرنے کی وجہ دوستانہ انداز میں معلوم کی جاتی ہے تاکہ وہ کھل کر بات کرسکیں اور پھر اس کے روک تھام کےطریقے بتائیں جاتے ہیں۔

واضح رہےکہ سیراءلیونی میں1991-2002کے درمیان 2لاکھ خواتین جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنی تھیں جس کا سلسلہ اب تک چلتا رہالیکن ’شوہروں کے اسکول‘کے آغازکےبعد ان واقعات میں حیران کن حد تک کمی دیکھنے میں آئی ۔

پیڈیا کا کہنا ہے کہ عورتوں کی عزت و احترام کو اجاگر کرنے کے لیےابھی مزید کام کرنا باقی ہے۔

تازہ ترین