• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بھارتی درندگی: ماہِ فروری میں 27 کشمیری شہید، 184 زخمی ہوئے

راجہ حبیب  اللہ خان، آزاد جموں کشمیر

جیسا کہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی قسم کا کوئی بھی واقعہ رونما ہونے کے چند لمحوں بعد ہی زمینی حقائق دیکھے بغیر پاکستان پر الزام لگانا فیشن کی صورت اختیار کر چکا ہے۔14فروری کو پلواما ڈرامہ فلاپ ہونے اور پاکستان کی طرف سے مشترکہ تحقیقات کی آفر کے باوجود مودی سرکار اور بھارتی الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا بالخصوص ارناب گوسوامی اور راہول شیوشنکرایسے ’’سٹوڈیو کلوننز‘‘نے بھارتی عوام کو جنگی بخار میں مبتلا کر رکھا ہے۔جبکہ اس کی نسبت پاکستانی میڈیا اور حکومت پاکستان نے انتہائی ذمہ دارانہ کردار ادا کیا۔ آزاد کشمیر اور پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دوسری مرتبہ بہادر مسلح افواج پاکستان کی فضائیہ کے شاہینوں نے کمال مہارت اور دلیری سے 2بھارتی طیارے مار گرائے اور 1پائلٹ کو گرفتار کر لیا۔مسلح افواج پاکستان کی طرف سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کے مرتکب دشمن کو دندان شکن جواب دینے پر آزاد کشمیر بھر کے عوام فرط جذبات میں دیوانہ وار سڑکو ںپر نکل آئے اور آزاد کشمیر کی فضاء بہادر مسلح افواج پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ اس وقت بھی آزاد کشمیر میں PPP،PMLN، PTIکشمیر، مسلم کانفرنس اور جماعت اسلامی آزاد کشمیر سمیت آزاد کشمیر کی مذہبی جماعتوں کے علاوہ سول سوسائیٹی کی جانب سے بہادر مسلح افواج پاکستان کے حق میں ریلیاں نکالنے کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ تواتر سے جاری و ساری ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے بھارتی پائلٹ کوواپس کرکے امن کا ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔ جسے دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے لیکن دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر سماہنی۔کھوئیرٹہ ۔تتہ پانی۔درہ شیر خان۔ سہڑہ۔ بٹل۔ منڈھول اور گوئی سیکٹرز میں قابض بھارتی افواج کی بلااشتعال و بلاجواز گولہ باری کی شکل میں آزاد کشمیر پر غیر اعلانیہ جنگ مسلط کر رکھی ہے۔جس سے نکیال سیکٹر میں پاک فوج کے 2نوجوان 31سالہ حوالدار عبدالرب اور 31سالہ نائیک خرم ساکنان ڈیرہ غازی خان مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے شہادت کے رتبے پر فائیز ہوئے اور نکیال میں مزدوری کیلئے محمد سدھیر قریبی شہید ہوا۔کھوئیرٹہ سیکٹر میں شہناز زوجہ محمد صدیق شہید جبکہ گزشتہ 3دنوں کے دوران مختلف سیکٹرز میں12شہری شدید زخمی اور کئی جگہوں پر درجنوں مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔LOCپر تعلیمی ادارے بند کر دئیے گئے ہیں۔ ہسپتالوں میں ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا گیا ہے اور کئی اضلاع میں جاری کشیدگی کے تناظر میں کنٹرول روم قائم کر دئیے گئے ہیں۔ لائن آف کنٹرول کے قریب مجموعی طور پر 1500کے قریب خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ مقبوضہ کشمیر میں جماعت اسلامی پر دلی سرکارنے پابندی عائد کر دی ہے۔ وہاں کوئی دن ایسا نہیں جب کشمیری معصوم وبے گناہ نوجوانوں کو موت کے گھاٹ نہ اتارا جاتا ہو۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے فروری کے مہینے میں طاقت کا وحشیانہ استعمال کرتے ہوئے 27کشمیریوں کو شہید۔184کو زخمی اور 681کو گرفتار کیا جبکہ 42گھروں کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر خان کی جہد مسلسل اور برطانیہ و یورپ میں "فرینڈز آف کشمیر" فورم سے وابسطہ چیئرمین کشمیر کونسل یورپ علی رضا سید ۔ ممبران یورپین پارلیمنٹ واجد خان۔ ایتھیا میکنائر(MEP)اور چیئرمین تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل راجہ نجابت حسین اور ان کی ٹیم کے غیر معمولی تعاون سے سفارتی محاذ پر مقبوضہ کشمیر میں صدی کی بد ترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک بڑا بریک تھروہوا۔ جہاں اس حوالے سے پہلی مرتبہ یورپین پارلیمنٹ میں کشمیریوں کو سماعت کو موقع دیا گیا اور یورپین پارلیمنٹ میں کشمیر کا نفرنس کا بھی انعقاد ہوا۔ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے ممبران یورپین پارلیمنٹ کو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال ۔ تنازعہ کے پس منظر اور قابض بھارتی فورسیز کے مظالم ۔ بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں ۔کالے قوانین کا نفاذ۔پیلٹ گن اور پاواشیل جیسے دنیا میں ممنوعہ اسلحہ کا بے دریغ استعمال ۔ حریت پسندوں کی گرفتاریوں۔ خواتین کی عصمت دری ۔ گمنام قبروں ۔ گزشتہ کئی سالوں سے گھروں سے اٹھا کر غائب کیے جانے والے ہزاروں لاپتہ نوجوانوں کی رہ جانے والی بیویوں کے بارے میں ہاف ویڈو (آدھی بیوہ) جیسی انسانیت سوز اصطلاح اور تحریک کو دبانے کیلئے مختلف حربوں کے استعمال کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے تناظر میں برطانیہ کے شہر لندن اور برسلز میں سموار کو آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ(UK)اور کشمیر کونسل یورپ نے کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کیلئے امن ریلیاں نکالیں۔ ادھر سنجیدہ کشمیری حلقوں میں آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ (UK)کے بعد یورپین پارلیمنٹ میں فرینڈز آف کشمیر گروپ کی کشمیر کاز کیلئے انتھک کوششوں کو تاریخ ساز اور قدر کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے۔ جس سے زخم خوردہ کشمیریوں کے مورال مزید بلند ہوئے ہیں۔ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں ہونی والی آل پارٹیز کانفرنس میں بھارتی دھمکیوں پر شدید ردعمل دیتے ہوئے 27مارچ کو سیز فائر لائن (LOC) توڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ علماء و مشائخ کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ اس آل پارٹیز کانفرنس کے تمام شرکاء نے مسلح افواج پاکستان کیساتھ بھرپور اظہار یکجہتی اور کسی بھی جارحیت کیصورت میں دشمن کے دانت کھٹے کرنے کیلئے فوج کے شانہ بشانہ دشمن کیخلاف لڑنے کے عزم کا اظہار کیا۔ اس حوالے سے عوام اور بالخصوص نوجوانوں میں بڑا جوش و خروش پایا جا رہا ہے۔ آزاد کشمیر کے اندرون حالات کا اگر سرسری جائزہ لیں تو آزاد کشمیر کا کئی حوالوں سے ایک اہم شہر میرپور جہاں تعمیر و ترقی کے حوالے سے حکمران اکثر خواب غفلت کا شکار رہے ہیںلہذا اس توجہ دی جائے ۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین