معروف جریدے دی اکانومسٹ نےاپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں رواں برس مہنگائی کی شرح بلند رہے گی، گیس اور بجلی کی اضافی قیمتیں مہنگائی کا سبب ہوں گی۔
جریدے دی اکانومسٹ کے اکانومک انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کا تاخیر سے اثر اضافی مہنگائی کا سبب ہو گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گیس اور بجلی کی اضافی قیمتیں بھی مہنگائی کا سبب ہوں گی، جبکہ رواں سال مون سون بارشیں معمول کے مطابق ہونے کاامکان ہے۔
رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ زرعی پیداوار کم ہونے سے بھی مہنگائی بڑھے گی، اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ بھی مہنگائی کو بڑھائے گا۔
رپورٹ کے مطابق فروری میں صارفین کے لیے مہنگائی کی شرح 56 مہینوں میں بلند ترین رہی ہے، اس دوران اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں4اعشاریہ 5 فیصد اضافہ ہوا۔