• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق وزیراعظم نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو نے نواز شریف سے مکالمے میں کہا کہ میاں صاحب آپ کی طبیعت کیسی ہے؟ آپ چاہیں تو آپ کا علاج سندھ میں بہترین اسپتال میں کروانے کےلئے تیار ہوں۔


ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو کی سندھ میں علاج کروانے کی پیشکش پر نواز شریف نے شکریہ ادا کیا۔

پی پی کے چیئرمین اور ن لیگ کے قائد کی ملاقات میں اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ نیب احتساب نہیں انتقام کی پالیسی پر گامزن ہے، قوانین میں ترمیم ضروری ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پی ٹی آئی حکومت کام کرنےکے بجائے اپوزیشن کو دھمکیاں دے رہی ہے۔

بلاول بھٹو سے گفتگو کے دوران نواز شریف نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کی جمہوریت کےلئے لازوال قربانیاں ہیں اور موجودہ سیاسی تناظر میں میثاق جمہوریت میں تبدیلی ناگزیر ہوچکی ہے۔

ذرائع کے مطابق دونوں رہنمائوں نے اتفاق کیا کہ ملکی سیاست کو نئی زندگی دینے کےلئے میثاق جمہوریت پر نظر ثانی کرنا ہوگی۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب بہت بیمار لگ رہے تھے،دیکھ کر افسوس ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ دل کے مریض کا علاج تناؤ میں نہیں ہوسکتا،یہ ایک قسم کا تشدد ہے،میاں صاحب کو بہترین علاج اور ہر وہ سہولت دی جائے جو وہ چاہتے ہیں۔

بلاول بھٹو نے صحافی کے سوال پر اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ملاقات میں میثاق جمہوریت پر بھی بات ہوئی اور وہ میثاق جمہوریت کو مزید فعال بنانا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین