• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے معاہدے کے قریب آچکے،ہمارے درمیان اختلافات کم ہوچکے ہیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی بریفننگ اور بزنس سمٹ سے خطاب میں اسد عمر نے کہاکہ چند ماہ میں ثابت ہوا کہ آئی ایم ایف کا موقف غلط تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ نےجو اقدامات کیے وہ کافی ہیں جبکہ آئی ایم ایف کا مزید پر زور ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ ڈالر مارکیٹ ریٹ پر لایا جائے، بجلی اور گیس کے نقصانات کم کیےجائیں اور سرکاری اداروں کے نقصانات کو کم کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت پر جیو پولیٹکل اثرات بھی آرہے ہیں،آئی ایم ایف کے ساتھ گیپ کم ہوا ہے،رواں ہفتے بھی اُن سے بات ہوگی۔

اسد عمر نے کہا کہ لوگوں کو ٹیکس ادا کرنا ہوگا،ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑا جائے گا، ان کا تعاقب کریں گے، اگلےمہینے ٹریکنگ سسٹم پرکام شروع کر دیا جائے گا۔

وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ بے نامی قانون کا اطلاق 2017 ءسے ہو گا، بے نامی قانون 2 سال پہلے بنایا گیا تھا، گزشتہ حکومت نے قانون بنایا مگر ایف بی آر کے لیے رولز نہیں بنائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ معیشت مستحکم دکھائی دےرہی ہے، بے روزگاری،غربت میں کمی کے ساتھ سرمایہ کاری میں اضافے کے لیے اصلاحات کرنی ہیں،بجٹ تجاویزکے لیےکمیٹی بنائی گئی ہے۔

تازہ ترین