• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

رمضان المبارک کی آمد میں ابھی تقریباً دوماہ باقی ہیں مگر حکومتی سطح پر اس کے استقبال کی تیاریاں پہلے ہی شروع ہو گئی ہیں ۔ وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے منگل کواپنے اجلاس میں روزہ داروں کے لئے ریلیف پیکیج کااعلان کرتے ہوئے19اشیائے خوردنوش سستی فروخت کرنے کےلئے دوارب روپے کی سبسڈی کی منظوری دی ہے۔یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے چیئرمین نے ایک پریس کانفرنس میں بتایاہے کہ حکومتی فیصلے کے مطابق آٹے،گھی، خوردنی تیل، دال چنا،سفید چنا، بیسن، کھجور، چینی، چائے، مسالا جات، دودھ ،باسمتی، سیلا چاول، دال مونگ، دال ماش، مسور اور مشروبات سمیت19اشیا کی فروخت پرخصوصی رعایت دی جائے گی۔انہوں نے یہ خوش خبری بھی سنائی کہ یوٹیلیٹی اسٹوروں پر اس سال عوام کوڈیڑھ ہزار اشیاء پر 5سے10فیصد تک خصوصی رعایت دی جائے گی جبکہ باقی اشیاءبھی مارکیٹ سے 10سے20فیصد تک کم قیمت پردستیاب ہوں گی۔وزیراعظم کی خواہش پربلوچستان میں ایک لاکھ بیگ راشن مفت تقسیم کیاجائے گا۔رمضان المبارک میں تاجر منافع خوری کےلئے ہرچیز مہنگی کردیتے ہیں۔اس وقت مہنگائی کی شرح پہلے ہی روزبروز بڑھ رہی ہے۔پچھلے ماہ گرانی کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ایسے میں حکومت کی طرف سے عوام کوخصوصی رعایت پرضروری اشیاء کی فراہمی کےلئے سبسڈی کی منظوری ایک قابل قدر اقدام ہے تاہم ضرورت اس بات کی ہے کہ جن اشیاء پر رعایت دی جارہی ہے ان کا معیار بھی اچھا ہو۔ یوٹیلیٹی اسٹورز پر فروخت ہونے والی اشیاء کے بارے میں عام شکایت یہ ہے کہ ان کا معیار ٹھیک نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہونے کے باوجود یوٹیلیٹی اسٹورز پر فروخت ایک ارب روپے سے بھی کم ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز پر معیاری اشیاء کی فراہمی یقینی بنائے۔ عام تاجروں کو بھی چاہئے کہ رمضان المبارک کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ناجائز منافع خوری سے اجتناب کریں اور اشیائے خورو نوش مناسب داموں پر فروخت کریں۔

تازہ ترین