• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برٹش کشمیری بیرسٹر برطانیہ میں جج کے عہدے پر تعینات

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) کشمیر میں پیدا ہونے اور برطانیہ کی اعلیٰ عدالتوں میں حقوق انسانی اور امیگریشن کے متعدد مقدمات جیتنے والے ایک نامور برٹش پاکستانی بیرسٹر زین ملک کو امیگریشن جج اور ڈپٹی ڈسٹرکٹ جج تعینات کیاگیا ہے، لندن ہائیکورٹ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ زین ملک کو پہلے مرحلے کے ٹریبونل کاجج مقرر کیا گیا ہے۔ 32سالہ زین ملک آزادکشمیر میں پیدا ہوئے، وہ امیگریشن کے معروف وکیل ڈاکٹر ملک اکبر کے صاحبزادے ہیں۔ انھوں نے اسلام آباد میں اے لیول تک تعلیم حاصل کی، بعد ازاں وہ برطانیہ چلے آئے، جہاں انھوں نے ایسٹ لندن یونیورسٹی سے قانون میں گریجویشن کیا۔ انھوں نے لنکن ان سے بار ایٹ لا کی تعلیم حاصل کی اور لنکن ان سے ہی بیرسٹر کی حیثیت سے پریکٹس شروع کی۔ پورے انگلینڈ میں چند ہی پاکستانی وکلا جج کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن زین ملک آزادکشمیر میں پیدا ہونے والے پہلے جج ہیں۔ زین ملک نے عدالتوں میں 250ہائی پروفائل مقدمات جیتے۔ انھوں نے حکومت کے خلاف بھی مقدمات کی پیروی کی لیکن بہت سے مقدمات میں حکومت کی بھی ترجمانی کی۔ زین ملک نے اپنی پرائیویٹ پریکٹس بھی قائم کی ہے، جہاںسے وہ قانونی خدمات فراہم کرتے ہیں، وہ باقاعدگی سے قانون سے متعلق جرائد میں مضامین لکھتے رہتے ہیں اور لیکچرز اورکانفرنسوں کی میز بانی بھی کرتے رہے ہیں اور مختلف النوع قانونی پلیٹ فارمز پر خدمات فراہم کرتے رہتے ہیں۔ زین ملک کی دوسری بڑی کامیابیوں میں حکومت اور تاج برطانیہ کیلئے بیرسٹر کے طورپر ان کا تقرر ہے۔ انھوں نے چانسلری لین کے معروف چیمبرز میں تربیت حاصل کی اور 2018تک پریکٹس کرتے رہے ہیں، صرف 2 ماہ قبل انھوں نے پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کے 2ہزار سے زیادہ پروفیشنل امیگرنٹس کی جانب سے وزارت داخلہ کے خلاف دائر کئے گئے مقدمے میں وزارت داخلہ کی نمائندگی کی تھی۔
تازہ ترین