• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جدید ٹیکنالوجی سے ATM کا مستقبل خطرے سے دوچار

گلاسگو (طاہر انعام شیخ) اے ٹی ایم مشین جن کی وجہ سے بینکنگ کے نظام میں بہت زیادہ آسانیاں پیدا ہوگئی ہیں، نئی ٹیکنالوجی کی بدولت اب ان کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے اور مستقبل میں یہ قصہ پارینہ بن سکتی ہے۔ سمارٹ فونزکے ذریعے ادائیگی، آن لائن اور کارڈز کا استعمال اتنا زیادہ بڑھ گیا ہے کہ برطانیہ میں پہلی بارڈیبٹ کارڈز کے ذریعے ادائیگیوں کی تعداد نقد ادائیگیوں سے بڑھ گئی ہے، مقامی کمیونٹیز میں اے ٹی ایم کا استعمال کم ہورہا ہے، ایسی کمپنیاں جو کیش کو سرکولیٹ اور دسٹری بیوٹ کرتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ دو سال کے بعد ان کا کاروبار منافع بخش نہیں رہے گا اور وہ اپنا کاروبار سمیٹنے پر مجبور ہوجائیں گے، کیش انڈسٹری نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ اس موقع پر مداخلت کرے اور بعض مقامات پر ادائیگیاں صرف کیش کے ذریعے کرنا لازمی قرار دیا جائے۔ اگر اس سلسلہ میں اقدامات نہ کئے گئے اور صورتحال اسی تیزی کے ساتھ تبدیل ہوتی رہی تو اگلے دو سالوں میں نقد ادائیگی کا سسٹم زبردست بحران کا شکار ہوجائے گا، اور اس کو اپنی بقا مشکل ہوجائےگی جبکہ 2026ء تک نقد ادائیگیاں تقریباً ختم ہوجائیں گی۔
تازہ ترین