• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ناکافی شواہد پر ایس ایچ او قتل سمیت دیگر مقدامات کے ملزم کو ذاتی ضمانت پررہاکرسکے گا

راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) ٹھوس شواہد نہ ملنےپرایس ایچ اوقتل، اقدام قتل، قتل باالسبب اور ضرب شدیدکےملزم کوبھی ضمانت رہاکر سکتاہے۔ آئی جی پنجاب امجد جاوید سلیمی کی جانب سے پولیس افسروں کو ملزموں کی گرفتاری کے حوالے سے نیا سٹینڈنگ آرڈر اور مراسلہ جاری کردیا گیا اس حوالے سےپولیس کو مجاز اختیارات پولیس رولز 1934 کے تحت دیئے گئے ہیں جن کے تحت ناکافی شواہد پر ایس ایچ او ملزم کو ذاتی ضمانت پر رہا کر سکتا ہے۔ اس حوالے سےایس ایچ او قابل ضمانت تمام مقدمات میں ملزم کوذاتی مچلکوں پرچھوڑسکےگا۔ملزم کوگرفتارکرنے سے پہلے صفحہ مسل پر ٹھوس ثبوت لانا لازمی ہوں گے۔ اختیارات کا غلط استعمال کرنے والے پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سنگین دفعات میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ497 ایس ایچ او اختیار دیتی ہے کہ اگر دوران تفتیش ملزم کے حق میں واضح شہادت موجود ہو کہ اس نے ناقابل ضمانت جرم کا ارتکاب نہیں کیا تو ملزم سے حاضری کی بابت ضمانتی مچلکہ حاصل کرکے دوران تفتیش اس کو ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے۔مراسلے میں کہاگیاہے کہ اعلیٰ عدلیہ کے مطابق انصاف فراہم کرناصرف عدالتوں کاکام نہیں بلکہ پولیس کی بھی ذمہ داری ہےکہ دوران تفتیش فریقین میں انصاف کرے۔
تازہ ترین