• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا ایرڈرن نے تصدیق کی ہے کہ کرائسٹ چرچ کی مساجد پر ہونے والے دہشت گردوں کے حملے میں 40 افراد جاں بحق ہوئے۔

وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے مسجد میں فائرنگ کے واقعے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ مساجد پر باقاعدہ منصوبہ بندی کے ذریعے حملہ کیا گیا، جس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔


انہوں نے تصدیق کی کہ کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ کرنے والا حملہ آور آسٹریلوی باشندہ ہے، حملہ آور دائیں بازو سے تعلق رکھنے والا انتہا پسند اور متشدد دہشت گرد ہے۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈرن نے کرائسٹ چرچ کی مساجد میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کو نیوزی لینڈی کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسے دلخراش واقعےکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، مرنےوالوں میں بہت سے پناہ گزین اورتاریکن وطن ہیں۔

جیسنڈا ایرڈرن نے کہا کہ میں کہنا چاہتی ہوں کہ ان پناہ گزینوں نے نیوزی لینڈ کو اپنا گھر بنایا اور یہ ان کا گھر ہی ہے، تشدد میں ملوث افراد ہم میں سے نہیں اور ان کی نیوزی لینڈ میں کوئی جگہ نہیں ۔

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ پولیس نے مزید گرفتاریوں کے امکان کو رد نہیں کیا ہے۔

وزیراعظم نیوزی لینڈ نے کہا کہ زیر حراست افراد سے تفتیش جاری ہے، مسجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد واچ لسٹ میں شامل نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ مساجد پر حملہ دہشت گردی کا واقعہ ہے، شہریوں سے درخواست ہے کہ سیکیورٹی اداروں کی ہدایات پرعمل کریں۔

جیسنڈا ایرڈرن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وا قعے کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا، نیوزی لینڈ ایک پرامن اور دہشت گردی کے خلاف ملک ہے، آج کے واقعے سے پہنچنے والی تکلیف کو بھلانا ناممکن ہے۔

واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں آج نماز جمعہ کے موقع پر دہشت گرد حملہ کیا گیا جس میں 40 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس نے فائرنگ کے الزام میں خاتون سمیت 4 افراد کو حراست میں لیا ہے۔

نماز ادا کرنے کے لیے مسجد آئے ہوئے بنگلا دیشی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی اس حملے میں محفوظ رہے ہیں۔

تازہ ترین