• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’لیونارڈو ڈاونچی‘‘ عظیم مصور، سائنسدان اور مصنف

اٹلی کے عظیم نشاۃ ثانیہ کے دور میں جنم لینے والے عظیم ترین مصور، سائنسدان، مصنف اور تاریخ نویس لیونارڈو ڈاونچی کی شہرت ’’کائناتی انسان‘‘ کے طور پرتسلیم شدہ ہے۔ انہوں نے اپنے ذہن رسا سے انسان کے تخیل کو آفاقی شعور سے وابستہ کر کے ’علم و فن‘ کی کائناتی وسعتوں کی بنیاد رکھی اور اپنا لافانی شاہکار مونالیزا تخلیق کرکے تاریخ میں امر ہوگئے۔ مونالیزا کی پراسرار مسکراہٹ آج بھی دنیائے مصوری کے لئے انتہائے کمال فن کی عکاس ہے۔ ڈاونچی نے اپنی تحریروں سے اہل فن و دانش کو بتا دیا، ’’علم کے بغیر فنی مشق لاحاصل ہے، جو ریاضی سے نہیں واقف وہ میرے فن کی جزئیات نہیں پا سکتا‘‘۔ ان کی ڈرائنگز اور اسکیچز نے موجودہ سائنس و ٹیکنالوجی کی عظیم ترقی و توسیع کو ممکن بنایا۔ بیسویں اور اکیسویں صدی میں انہوں نے ایجادات، تعمیر سازی، موسیقی، ریاضی، انجینئرنگ، میکانیات و حرکیات، فعلیات، ارضیات، فلکیات و خلائیات، نباتات و جمادات، ادب و ثقافت، تاریخ، مجسمہ سازی اور کارٹوگرافی میں اپنے انمٹ نقوش ثبت کئے۔ انہیں ’یونیورسل جینئس‘ اور ’رینائیسنس ہیومنسٹ آئیڈل مین‘ کے القاب سے نوازا گیا۔ وہ عالمی حکومت کے وکیل تھے، جن کے لیے علم و دانش انسانیت کی میراث تھی۔ وہ کٹر مذہبی ماحول میں آزاد جسم و روح کے مالک تھے، جن کی تصاویر اور نوٹ بکس نے انسان کو فرشتہ صفت ہونے کا درس دیتے ہوئے کہا،’’فطرت کی سرشت میں نیکی ہے‘‘۔ مصوری کے فن و رموز پر ان کی باتیں آج بھی مصوروں کے لئے مشعل راہ ہیں۔

لیونارڈو ڈاونچی میڈس کی زیرحکمرانی میں چلنے والے جمہوریہ فلورنس کے قصبے ونسی کے نزدیک انچیانو فارم ہائوس میں 15اپریل 1452ء کو پیدا ہوئے۔ ان کے والد سیر پیرو کا شہر کے امراء اور زمیندار گھرانے میں شمار ہوتا تھا۔ لیونارڈو نے روایتی ابتدائی تعلیم مطالعہ، تحریر اور ارتھ میٹک میں حاصل کی۔ وہ 15برس کے تھے تو والد نے اپرنٹس شپ پر معروف مصور آندریا ڈیل ویروشیو کی شاگردی میں دے دیا، جہاں معروف ورکشاپ میں انہوں نے مصوری و مجسمہ سازی کے ساتھ ٹیکنیکل اور میکینکل فنون پر بھی دسترس حاصل کی۔ انھیں ابتدا میں لاطینی سے شغف نہیں رہا، تاہم جب وہ تیس برس کے ہوئے تو کلاسک لاطینی، ایڈوانسڈ جیومیٹری اور ارتھ میٹک میں انتہائی انہماک سے مطالعہ کر کے مصوری کی دنیا میں بلندیوں کو چُھوا۔ 1472ء میں وہ فلورنس کی پینٹرز گلڈ میں قبول کئے گئے۔

لیونارڈو 1482ء میں ڈیوک لیوڈوویکو سفورزا کی زیرنگرانی کام کرنے کے لئے میلان چلے گئے، جہاں وہ17برس رہے۔ وہاں انہوں نے ڈیوک کے مصور و انجینئر کا خطاب پایا۔ میلان میں وہ مصوری و مجسمہ سازی کے کمالات کے علاوہ تعمیر سازی، قلعہ بندی اور فوجی امور میں تکنیکی مشیر بھی رہے۔ ساتھ ہی ہائیڈرولک اور میکینکل انجینئر کی حیثیت سے بھی کام کیا۔ بطور مصور ان کی عظیم تخلیق (1495-98ء) The Last Supperتھی، جس کی فنی نفاست کا آج تک کوئی مول پیدا نہیں کر سکا۔

1499ء میں دوسری اطالوی جنگ کے آغاز پر جب میلان پر فرانس نے قبضہ کرنا شروع کیا تو لیونارڈو نے اپنے اسسٹنٹ سالائی اور ریاضی داں دوست لیوکا پکیولی کے ساتھ شہر چھوڑ دیا۔ میلان سے وہ وینس پہنچے، جہاں انہیں بطور ملٹری آرکیٹیکٹ اور انجینئر تعینات کیا گیا تاکہ وہ بحری حملوں میں شہر کے دفاع کے لیے حکمت عملی وضع کریں۔ انھوں نے دشمن کی پیش قدمی روکنے اور محفوظ رہنے کے لیے بند باندھنے کا مشورہ دیا۔

1500ء میں وہ وینس سے اپنے آبائی وطن فلورنس آئے تو عوام نے والہانہ استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معروف فرزند فلورنس آگیا۔ 1502ء کے موسم سرما میں وہ بطور سینئر ملٹری آرکیٹیکٹ اور جنرل انجینئر سیزر بورجیا (پوپ الیگزینڈر ششم کا بیٹا) کی خدمت میں آئے، اس دوران انہوں نے پورا اٹلی گھوم لیا۔1503ء میں ایک اور انجینئرنگ پروجیکٹ پر کام کرنے کے لئے وہ فلورنس لوٹ آئے۔ اسی سال لیونارڈو نے میورل پینٹنگ پر انعام پایا۔ اسی عرصے میں وہ اپنی مشہور زمانہ پینٹنگ مونا لیزا پر بھی کام کرتے رہے۔

1513ء کے سیاسی حالات سے مجبور ہو کر 60سالہ لیونارڈو ڈاونچی ایک بار پھر میلان پہنچےاور وہاں سے اپنے مصور شاگردوں کو ساتھ لئے روم آئے، اس وقت روم میں عظیم فن ترویج پا رہا تھا۔ رافیل، پوپ کے نئے کمروں کو مصوری کے شاہ پاروں سے سجا رہے تھے۔ مائیکل انجیلو نے پاپ جولیس کے مقبرے کا کام مکمل کر لیا تھا۔ 65سال کی عمر میں لیونارڈو فرانس کے نوجوان بادشاہ فرانسس اول کی خدمت میں آئے۔ فرانس میں قیام کے دوران انہوں نے کم تصاویر بنائیں، ان کی زیادہ تر توجہ کا مرکز سائنسی تحقیق رہی۔ فرانس کے شہر کلوس لوسی میں 2مئی1519ء کو 67برس کی عمر میں لیونارڈو ڈاونچی ملکِ عدم روانہ ہوئے۔ ان کے بارے میں فرانسس اول نے کہا تھا، ’’ان سا مجھے جاننے والا اب کوئی نہ آئے گا، نہ ہی ایسا مصور، مجسمہ ساز اور تعمیر ساز!‘‘۔ لیونارڈو ڈاونچی کے جانے کے بعد ان کے وفادار شاگرد اور مصور ویلزی نے لیونارڈو کی آرٹسٹک اور سائنٹیفک اسٹیٹ کو سنبھالا۔

تازہ ترین