• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہر طالب علم کی خواہش ہوتی ہے کہ پڑھائی ختم ہوتے ہی اسے ایک اچھی سی ملازمت مل جائے لیکن نوکری کی خواہش کرنا جتنا آسان ہے اس کا حصول اتناہی مشکل۔ گریجویشن یا ماسٹر کی ڈگری ہاتھ میں تھامے طلباء وطالبات کی بڑی تعداد ، نوکری کی منتظر اس وجہ سے بھی دکھائی دیتی ہےکہ متعلقہ ادارے تجربہ کار افراد کو ملازمت پر رکھنے کے خواہشمندہوتے ہیں یا ملازمت کی مخصوص نشستیں تجربہ کار افراد کے لیے ہی مختص کی جاتی ہیں۔ چنانچہ ایسی صورتحال میںبہتر ملازمت کا حصول کسی بھی شعبے میں قدم رکھنے والے طلبہ و طالبات کے لیے خاصا مشکل ثابت ہوتاہے۔ آج ہم اپنے مضمون میںطلبہ وطالبات سے کچھ ایسی معلومات شیئر کرنے جارہے ہیں، جو ان کے لیے پڑھائی کے ساتھ ساتھ تجربے کے حصول میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔

بطور رضاکار

بہت سے طالب علم رضاکارانہ طور پر کام کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے کیونکہ اس میں کسی قسم کا معاوضہ نہیں ملتا۔ درحقیقت رضاکارانہ طور پر پیش کی گئی چند گھنٹوں کی خدمات پڑھائی کے دوران تجربہ حاصل کرنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ ایسی کئی غیر منافع بخش تنظیمیں موجود ہیں، جواپنے اداروں میں طلبہ وطالبات کوبطور رضاکار (Volunteer)بھرتی کرتی ہیں۔چاہے آپ کے پاس ڈگری ہو یا نہ ہو، یہ ادارے یا تنظیمیں آپ کی صلاحیتیں نکھارنے اور ایک باشعور شہری بنانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہیں۔

پارٹ ٹائم جاب

خواندگی کی شرح بڑھنے کے ساتھ ملک میں بے روزگار نوجوانوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ پارٹ ٹائم جاب ایک طرف جہاں بہتر روزگار کی ایک صورت ہوتی ہے تو دوسری طرف تجربہ کے حصول کے لیے بھی ایک اچھا آپشن ہے۔ مغربی ممالک میںطلبہ وطالبات پڑھائی کے ساتھ سیکنڈ آپشن کے طور پر کوئی نہ کوئی ہنر ضرور سیکھتے ہیں کیونکہ یہ نہ صرف ان کی صلاحیتوں کو نکھارتا اور تجربہ حاصل کرنے کا ذریعہ بنتا ہے بلکہ معاشی طور پر خوشحالی بھی فراہم کرتا ہے۔ آپ بھی تجربے کے حصول کے لیے فارغ اوقات میں کسی بھی جگہ ملازمت کرسکتے ہیں ۔

اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن

اگرچہ، کالج یا یونیورسٹیوں میں بنی طلبہ تنظیموں کا کردار ماضی جتناانقلابی اور بنیادی نہیں رہا، تاہم اس کے باوجود کالج اور یونیورسٹیوں میں طلبہ وطالبات کی بڑی تعدادآج بھی ان تنظیموں میں شمولیت اختیار کیے ہوتی ہے۔ کسی بھی تنظیم میں شامل ہونے سے قبل اس بات کا تعین کرلیں کہ آیا یہ شمولیت آپ کی پڑھائی پر تو اثر انداز نہیں ہوگی! اگر جواب منفی ہے تو طلبہ تنظیموں میں شمولیت کے ذریعے بھی تجربہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ مختلف پروجیکٹس کے دوران اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے سے نہ صرف آپ کے تجربہ میں اضافہ ہوگا بلکہ آپ کی قائدانہ اور انتظامی صلاحیتیں بھی پروان چڑھیں گی۔ مگر اس سب کے لیے آپ کو مختلف سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا۔

فری لانس

ہر انسان میں کوئی نہ کوئی منفرد صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں،آپ میں بھی یقیناًبہت سی ایسی پوشیدہ صلاحیتیں ہوں گی جن کا ادراک لوگوں کو اب تک نہ ہوا ہو۔ اگر ایسی کوئی صلاحیت آپ کے پاس موجود ہے تو آپ بھی فری لانس کام کرکے تجربہ کے ساتھ روزگار بھی حاصل کرسکتے ہیں لیکن اس بات کو ذہن سے نکالنا ہوگا کہ ابتداء میں آپ بس چند گھنٹے کام کریں اور پیسوں کی برسات ہونا شروع ہوجائے۔ اس وقت انٹرنیٹ پر ایسی بےشمارسائٹس موجود ہیں جنھیں مختلف کاموں کے لیے فری لانسرز کی ضرورت ہوتی ہے مثلاًکونٹینٹ رائٹر، ویب ڈیویلپر، گرافکس ڈیزائنر، ڈیٹا انالسٹ، ڈیٹا انٹری میں ماہر افراد وغیرہ۔ ان ویب سائٹس پر آپ اپنا اکاؤنٹ بنا کر بطور فری لانسر اپنے کیریئر کا آغاز کرسکتے ہیں اور یہ آغاز آپ کے تجربے میں ایک خاص اضافہ ثابت ہوگا۔

سوشل نیٹ ورکنگ

کسی بزنس کو بلندی تک لے جانے یا پھر کسی اچھی ملازمت کی تلاش کے لیے سوشل نیٹ ورکنگ (سماجی روابط) ایک خاص اہمیت رکھتی ہے۔ اگر آپ کا حلقہ احباب خاصا وسیع ہے تو یہ زندگی کے بیشتر مراحل میں آپ کے لیے کامیابی ضمانت ثابت ہوسکتا ہے۔ کامیاب سوشل نیٹ ورکنگ کے لیے اچھے اور کامیاب لوگوں سے میل جول بڑھائیے، ان کے تجربات اور ناکامیوں کے متعلق جانیے کیونکہ یہ تمام طریقہ کار نہ صرف کامیابی کی ضمانت بنیں گے بلکہ ملازمت سے قبل آپ کاتجربہ بڑھانے میں بھی مدد دیں گے۔

انٹرن شپ

کسی بھی ادارے میں ملازمت حاصل کرنے کا سب سے آسان طریقہ انٹرن شپ ہے۔ بہت سے شعبہ جات نئے آنے والے طلبہ و طالبات کے لیے ہر سال مخصوص انٹرن شپ نشستوں کا اضافہ کرتے ہیں۔ انٹرن شپ ایک مدت کے لیے ہوتی ہے، جس کے بعد آپ کی کارکردگی دیکھ کر آپ کو مستقل ملازمت کی پیشکش کردی جاتی ہے۔ انٹرن شپ کے بہت سے فوائد ہیں مثلا ًاس کے ذریعے طلبہ کا اعتماد بڑھ جاتا ہے ،سوشل نیٹ ورکنگ میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ تھیوری اور پریکٹیکل کے فرق کو سمجھنے کے لیے ایک نادر موقع ہاتھ آتا ہے۔

تازہ ترین