• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیوزی لینڈ حملے کی ویڈیوز سوشل میڈیا سے ہٹائی جانے لگیں

گزشتہ روز نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والے دہشت گردوں کی کارروائی کے دل خراش مناظر کی فوری روک تھام میں ناکامی پر ٹیکنالوجی کمپنیاں تنقید کے نشانے پر ہیں۔

صارفین نے سانحہ نیوزی لینڈ کے دل دہلا دینے والے مناظر کے پھیلاؤ پر غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔

ٹوئٹر اور یو ٹیوب کا کہنا ہے کہ وہ بھی ایسی ویڈیوز کی روک تھام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

دہشت گرد ہیلمٹ میں لگے کیمرے سے 17 منٹ تک فائرنگ کے ہولناک مناظر براہ راست سوشل میڈیا پر نشر کرتا رہا تھا۔

حملے کے دلخراش مناظر کئی گھنٹوں بعد بھی ا نٹرنیٹ پر موجود ہیں، جبکہ نیوزی لینڈ میں دہشت گرد حملے کی وڈیوز سوشل میڈیا سے ہٹانے کا عمل جاری ہے ۔

فیس بک کا کہنا ہے کہ اس نے حملے کی لائیو اسٹریم ویڈیو ہٹا دی ہے اور حملہ آور کے اکاؤنٹس بند کر دیے ہیں۔

فیس بک نے مزید کہا ہے کہ حملہ آور کی حمایت اور اسے سراہنے والے بیانات کو بھی ہٹایا جا رہا ہے، جبکہ ٹوئٹر اور یوٹیوب بھی ایسی ویڈیوز کی روک تھام کی کوششیں کر رہے ہیں۔

تازہ ترین