• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپی سفارتکاروں نے بریگزٹ موخر کرنے کیلئے شرائط اور رولز طے کرلئے

لندن (نیوز ڈیسک) یورپی یونین کے سینئر سفارت کاروں نے برسلز میں خفیہ اجلاس کے دوران بریگزٹ میں تاخیر کیلئے شرائط اور رولز طے کر لئے ہیں۔ انہوں نے یہ کام اگلے ہفتے برطانوی وزیراعظم کی یورپی یونین رہنمائوں کے ساتھ اہم ملاقات سے قبل کیا ہے اور ان کے اس کام سے بریگزیٹیئرز میں اشتعال پایا جاتا ہے۔ برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو کہا جائے گا کہ اگر وہ بریگزٹ میں جولائی سے بھی آگے توسیع کی خواہاں ہیں تو پھر ان کا ملک برطانیہ یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں لازمی طور پر حصہ لے۔ اگر تین ماہ کےدوران برٹش ایم ای پیزکے الیکشنز کا انعقاد نہ ہوا تو پھر یورپی یونین برطانیہ کی رکنیت میں کی گئی توسیع کو ختم کر دے گی۔ یورپی یونین کے 27 رکن ملکوں کے سفارتکاروں کے اجلاس کی روم ڈاکومنٹس کے مطابق یورپی یونین کے مشیر رہنمائوں کو متنبہ کریں گے کہ یورپی یونین کے فریم روک میں کسی بھی ملک کا علیحدگی کی صورت حال میں موجود رہنا یورپی یونین اور اس کے رکن ملکوں کو قانونی طور پر غیر مستحکم کر دے گا۔ برطانوی اخبار ایکسپریس نے اس اجلاس کے ڈپلومیٹک نوٹس حاصل کئے ہیں، جن میں یہ انکشاف کیا گیا ہے۔ بریگزٹ سے پہلے برسلزمیں منظور ہونے والے کسی بھی قانون کے قانونی چیلنج سے بچنے کیلئے برطانیہ کو مئی میں ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کے انتخابات میں شرکت کرنا ہوگی۔ یورپی یونین کی لیگل سروس کو فراہم کی گئی دستاویز میں اصرار کیا گیا کہ برطانیہ کو دی جانے والی کسی بھی توسیع میں بلاک کے انسٹی ٹیوشنز یا پراسس میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہئے اور یورپین کونسل یہ یقینی بنائے کہ توسیع کے نتیجے میں یورپی یونین کے ادارے اور پراسسز پیرالائز نہیں ہوں گے۔ ایک سفارت کار کے مطابق 21 اور 22 مارچ کو برسلز اجلاس میں وزیراعظم تھریسا مے کو توسیع کے حوالے سے مختلف ویرز آفرز کئے جاسکتے ہیں۔ یورپین کونسل کے فیصلوں کی لیک ہونے والی دستاویز پر کوئی تاریخ تحریر نہیں کی گئی اور اسے اگلی جمعرات کو یورپی یونین کے 27 ارکان کے اجلاس تک بلینک رکھا جائے گا۔ آرٹیکل 50 میں توسیع کے دوران بلاک کی فیصلہ سازی میں برطانیہ کی موجودگی پر کئی یورپی رہنمائوں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ خاص طور پر ایسٹرن ارکان نے یورپی یونین کی اگلے ملٹی اینول فنانشل فریم ورک کیلئے مذاکرات میں برطانیہ کی شرکت پر تشویش ظاہر کی ہے۔ خفیہ اجلاس کی دستاویز کے مطابق یورپی لیڈرز آرٹیکل 50 میں کسی بھی توسیع کے دوران برطانیہ پر کوئی خصوصی شرائط عائد نہیں کر سکتے۔ اس سے سپین اپنے 28 اپریل کو عام انتخابات سے قبل جبرالٹر پر مزید اختیارات حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر پائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ بہت سے یورپی لیڈرز ہسپانوی وزیراعظم کے جبرالٹر کےحوالے سے موقف پر عاجز ہیں۔ دستاویز کے مطابق بریگزٹ توسیع کے دوران لندن اور برسلز مستقبل کی ٹریڈ اینڈ سیکورٹی کے حوالے سے بھی کسی قسم کے مذاکرات شروع نہیں کر سکیں گے۔ تھریسا مے کے بریگزٹ ڈیل کو دو مرتبہ کامنز میں مسترد کیا جا چکا ہے اور اب وہ تیسری بار کامنز میں بریگزٹ ڈیل پیش کریں گی، جس پر 20 مارچ کو ووٹنگ ہوگی۔ ایم پیز نے آرٹکیل 50 میں توسیع کی منظوری دی ہے اور نوڈیل بریگزٹ کو مسترد کر دیا ہے۔ امکان ہے کہ وزیراعظم تھریسا مے یورپی یونین کے اجلاس سے قبل یورپی رہنمائوں سے اہم ملاقات کریں گی۔

تازہ ترین