• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرائسٹ چرچ واقعہ ، مسلمانوں کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا یقین دلاتے ہیں، چیف کانسٹیبل بیڈفورڈ شائر

لوٹن (شہزاد علی) نیوزی لینڈ کے واقعہ کے بعد لوٹن کے شہر کرائسٹ چرچ کے مسلمانوں میں بھی خوف اور خدشات کے ملے جلے جذبات دیکھنے میں آرہے ہیں جب کہ ان سے اظہار ہمدردی اور ان کو تحفظ کا یقین دلانے کے لیے بروز جمعہ چیف کانسٹیبل پولیس جان باورچر کا لوٹن سنٹرل مسجد میں خصوصی خطاب بھی کیا ہے ۔ لوٹن کونسل حکام اور لوٹن انٹرفیتھ کے عہدیداروں نے بھی لوٹن سنٹرل مسجد کادورہ کیا ہے۔ ممتاز عالم دین خطیب مرکزی جامع مسجد لوٹن حافظ اعجاز احمد، صدر انتظامی کمیٹی حاجی چوہدری محمد شفاعت پوٹھی ، چیئرمین حاجی چوہدری محمد قربان ، نائب صدر ملک پنوں، نائب صدر چوہدری نثار ، خزانچی حاجی محمد شبیر ، سینئر ممبر حاجی جاوید، اور سیکرٹری تنویر منیر سمیت لوٹن اسلامک کلچرل سوسائٹی کے اراکین نے وفد کو مرکزی جامع مسجد آمد پر خوش آمدید کہا بعدازاں چیف کانسٹیبل سے چیئرمین بلڈنگ برجز راجہ اکبر داد خان نے بھی ملاقات کی اور مسلمانوں کی تشویش سے آگاہ کرنے کے لیے ان کے نام ایک مکتوب بھی لکھا ۔ تفصیل کے مطابق بیڈفورڈشائر کے چیف کانسٹیبل جان بائوچر نے لوٹن مرکزی جامع مسجد غوثیہ میں جمعہ کے اجتماع پر ہزاروں مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ ایک محفوظ ملک شمار کیا جاتا ہے وہاں پر اس نوعیت کا غیر انسانی رویہ کا واقعہ ناقابل تصور ہے اور اس پر سب کو تشویش ہے اور پولیس اور کونسل حکام مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یہاں موجود ہیں اور لوٹن اور بیڈز کاونٹی مسلمانوں کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کو ہر طرح کا تحفظ مہیا کیا جائے گا اس کے لیے اضافی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ لوٹن کونسل لیڈر ہیزل سمنز ، چیف ایگزیکٹو مس لاورا اور لوٹن بین المذاہب تنظیم کے اراکین نے بھی نماز جمعہ پر لوٹن سنٹرل ماسک کا دورہ کر کے نمازیوں سے ملاقاتیں کیں ۔ لوٹن کونسل لیڈر ہیزل سمنز اور دیگر نے بھی نیوزی لینڈ واقعے پر کمیونٹی سے اظہار افسوس کیا۔ بیڈفورڈشائر پولیس نے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی ہے جس کے مطابق پولیس نے لوٹن اور بیڈز کائونٹی کی مسلمان کمیونٹی اور مذہبی مقامات کے تحفظ کی یقین دبانی دلائی ہے اور بتایا ہے کہ اضافی پولیس مساجد کے گرد گشت کے لیے موجود رہے گی ۔بیڈز پولیس نے متاثرین اور ان کے خاندانوں سے ہمدردی احترام کے طور پر اپناجھنڈاسرنگوںکیے رکھا۔ لوٹن کونسل لیڈر ہیزل سمنز نے کہا کہ اس واقعہ پر لوٹن کمیونٹی کے دل ٹوٹ گئے۔ لوٹن کونسل آف مساجد کی ریحانہ فیصل نے کہا کہ ہم سب متاثرین سے یکجہتی کے لیے جمع ہیں۔ ہمارے دل شہدا اور زخمیوں کے لیے نہایت افسردہ اور دُکھی ہیں ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک ان لوگوں کو جنت میں اعلیٰ مقام دے۔ چیئرمین لوٹن انٹر فیتھس ظفر خان نے کہا کہ یہ انسانیت کے خلاف ایک واقعہ ہے۔ جنگ کو اپنے تاثرات دیتے ہوئے چیئرمین بلڈنگ برجز راجہ اکبر داد خان اور چیئرمین لوٹن سنٹرل مسجد حاجی چوہدری محمد قربان نے کہا کہ اس واقعہ پر کمیونٹی میں فطری طور پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ پولیس مسلمانوں کے تحفظ کو ترجیح دے جب کہ اپنے خط میں اکبر داد خان نے پولیس سے یہ مطالبہ کیا کہ اگلے چار ہفتوں کے لیے مذہبی مقامات کے اردگرد مسلمانوں کے تحفظ کیلئے اضافی اقدامات measures اٹھائے جائیں ۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مذہبی عبادات کے مقامات،مساجد اور مدارس کے دروازے 24گھنٹے کھلے رہتے ہیں تاکہ لوگ عبادت کرسکیں اس لیے پولیس ان جگہوں کی حفاظت کے لیے خصوصی اقدامات بروئے کار لائے ساتھ ہی انہوں نے پولیس سربراہ کی لوٹن مرکزی جامع مسجد آمد کو اچھا اقدام قرار دیا۔
تازہ ترین