کراچی(نیوزڈیسک ) نیوزی لینڈکی 2مساجد میں 50افراد کو شہید کرنے والے سفید فام آسٹریلوی شہری کو صرف قتل کے الزامات کیساتھ عدالت میں پیش کیا گیا اور اس کیخلاف دہشتگردی کی کوئی دفعات نہیں لگائی گئیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کےمطابق برنٹن ٹیرنٹ کو جب عدالت میں پیش کیا گیا تو جج نے سفاک دہشتگرد کیخلاف صرف قتل کے الزامات پڑھ کر سنائے جبکہ دوسری جانب نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم اس حملے کو دہشتگرد قرار دے چکی ہیں۔