• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایبٹ آباد کے محمد نعیم نے سفید فام دہشتگردکوروکنے کی بھرپورکوشش کی

ظایبٹ آباد (محمد عامر شہزاد جدون)نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2مساجد میں فوجی وردی میں دہشت گرد کی فائرنگ سے ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والےباپ بیٹا بھی جام شہادت نوش کر گئے،پی ایچ ڈی ڈاکٹر محمد نعیم رشید اپنے بیوی بچوں کے ساتھ دس سال سے مقیم تھے،نماز جمعہ کے دوران محمد نعیم رشید اپنے جواں سالہ بیٹے محمد طلحہ سے ساتھ مسجد میں موجود تھے،دہشت گرد کی جانب سے بنائی گئی وڈیو میں محمد نعیم رشید کی مزاحمت بھی دیکھی گئی جنہوں نے جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے دہشت گرد کو فائرنگ سے روکنے کی پوری کوشش کی،ایبٹ آباد میں انکے بھائیوں اور قریبی رشتہ داروں نے واقعہ میں انکی بیٹے سمیت شہادت کی تصدیق کی ہے،کرائسٹ چرچ میں جام شہادت نوش کرنے والے محمد نعیم رشید 2009 میں پی ایچ ڈی کرنے گئے تھے انکے ساتھ انکے بڑے بیٹے طلحہ نعیم،عبداللہ، ایان اورانکی اہلیہ وہیں کی شہریت رکھتے ہیں،واقعہ میں شہید کا بیٹا طلحہ نعیم جسکی عمر تقریبا 21 سال بتائی جارہی ہے اپنی انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کر چکا تھا اور اسکی شادی بھی مئی میں کروانے کی تیاریاں جاری تھیں جبکہ محمد نعیم رشید معلم تھے،ایبٹ آباد میں موجود محمد نعیم رشید کے بھائی ندیم رشید نے میڈیا کو انکی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ ہم پانچ بھائی ہیں ایک ڈاکٹر خورشید،انجینئر رضوان رشید،لاہور میں بسلسلہ روزگار مقیم ہیں اور وہ خود ایبٹ آباد میں جائیداد کی خریدوفروخت کے کاروبار سے وابستہ ہیں اور دو بھائی اور والد فوت ہوچکے ہیں،محمد نعیم رشید کا بھائیوں میں چوتھا نمبر ہے وہ شروع سے ہی انتہائی شفیق اور مذہب سے لگاو رکھتے تھے،نیوزی لینڈ کرائسٹ چرچ میں 10 برس قبل گئے اور وئیں اپنے بیوی بچوں کے ساتھ مستقل سکونت اختیار کر لی تھی۔
تازہ ترین