• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیوزی لینڈ: شہید پاکستانیوں کے گھر لوگوں کی آمد

نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کے گھر تعزیت کے لیے آنے والوں کا سلسلہ جاری ہے۔

کرائسٹ چرچ میں حملہ آور کودہشت گردی سے روکنے کی کوشش کرنے والے نعیم رشید کی والدہ اور بھائی نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انہیں اپنے پیاروں کا آخری دیدار کرنے کے لیے نیوزی لینڈ کا ویزا جلد دلایا جائے۔

زندگی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ میں مسجد پر حملہ کرنے والے کو پکڑنے کی کوشش کرنے والے پروفیسر نعیم رشید کا تعلق ایبٹ آباد کے علاقہ جناح آباد سے تھا۔ نعیم رشید نے آرمی برن ہال کالج سے تعلیم حاصل کی تھی۔ اعلی تعلیم کیلئے نیوزی لینڈ گئے اور وہیں کرائسٹ چرچ میں شعبہ تدریس سے وابستہ ہوگئے۔ مسجد پر دہشت گرد حملے میں پروفیسر نعیم رشید اور ان کا 22 سالہ بیٹا طلحہ نعیم بھی شہید ہوا۔

نعیم رشید کے بھائی خورشید عالم کا کہنا ہےکہ انہیں ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے اُن کے جسم کا حصہ کاٹ دیا ہو۔

حملہ آور کو دہشت گردی سے روکنے کی کوشش میں شہید ہونے والے نعیم رشید

کراچی کا 26سالہ اریب بھی سانحہ کرائسٹ چرچ کے شہدا ءمیں شامل ہے۔ جواں سال بیٹے کے یوں چلے جانے سے والدین پر قیامت ٹوٹ پڑی ہے۔

حافظ آباد کے 60 سالہ محمد امین ڈیڑھ ماہ قبل اپنے بیٹے سے ملنے نیوزی لینڈ گئے تھے۔ امین کے بیٹے یاسر کا کہنا ہے کہ والد کو ایک گولی پسلی میں اور ایک گولی سینے میں لگی ہے۔

نیوزی لینڈ کی مساجد میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں سے اظہار یکجہتی کےلیے لاہورمیں سول سوسائٹی نے مظاہرہ کیا اور شمعیں روشن کیں۔

دوسری جانب دہشت گردی کے واقعے میں مسلمانوں کی شہادت پر ڈسٹرکٹ بار ملتان میں بھی شمعیں روشن کی گئیں اور دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تازہ ترین