• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تحریر:مولانا محمد بشیر طائر…لندن
دربار عالیہ نقشبندی قادریہ فیض پور شریف ضلع میرپور چک سواری خطہ کشمیر میں حاضر ہونے والا انسان یوں محسوس کرتا ہے جیسےقرون اولیٰ کی کسی خانقاہ میں داخل ہوگیا ہو انسان کو سکون قلبی روحانی چاہت جستجو شروع سے رہی تھی اور آج کے اس پُرفتن دور میں ہر کوئی تلاش میں ہے روحانی خانقاہوں کو تلاش کرنے والااس دربار میں قدم رکھتے ہی یوں محسوس کرتا ہے کہ جیسے اس کا قالب و قلب یاد خدا کی طرف مائل ہورہا ہے، یوں لگتا ہے جو آرزو میں لے کر آیا تھا وہ گہر مراد ملنے کو ہے مجھے 2014ء میں دربار شریف کی عظیم شخصیت سجادہ نشین اپنے بزرگوں کی جیتی جاگتی تصویر صاحبزادہ والا شان صاحبزادہ پیر عتیق صاحب فیض پوری سے شرف ملاقات ہوا آپ کی خوب صورت صورت، خوبصورت اخلاق، خوب صورت خیالات، خوب صورت درد بھری آواز جس میں رنگ مجددی رنگ رضوی، نظر آیا اپنے بزرگوں اسلاف کے طور طریقوں سنت نبوی کے مطابق اعمال لباس نے مجھے قریب کردیا، میں قریب سے قریب تر ہوتا گیا، فرائزنگ ہال بریڈ فورڈ میں ملاقات کا شرف حاصل ہوا۔ یہ ملاقات پھر ملاقات نہ رہی بلکہ قربتوں محبتوں نسبتوں میں تبدیل ہو گئی آپ کی پیاری گفتگو بزرگوں اسلاف کی کرامات دینی خدمات کے واقعات آپ کا جزیر دین آپ کی محبت رسول کریم عقیدہ ختم نبوتؐ دیکھ کر مجھے قریب کرتا گیا، صاحبزادہ صاحب ہمہ جہت پہلوں سے مجھے ایک لیڈر ایک صوفی ایک عالم دین ایک مبلغ نظر آئے آپ روایتی پیروں کی طرح نہ تھے ۔ آپکی زندگی کا بہت حصہ قائد اہلسنت علامہ شاہ احمد نورانی علامہ عبدالستار خان نیازی جیسی عظیم بزرگوں کے ساتھ گزرا، تحریک ختم نبوت تحریک نظام مصطفےٰ تحریک تحفظ مقام مصطفے کی عظیم تحریکوں میں مجاہدانہ صلاحیتوں سے ملک و ملت مسلک حصہ اہلسنت کیلئے زندگی وقف کئے رکھی، جمعیت علماء پاکستان نے خطہ کشمیر کا آپ کو صدر جمعیت علما جموں و کشمیر منتخب کیا۔ تا حیات صدر رہے پھر صدر بن کر خانقاہ میں بیٹھےنہیں بلکہ پورے پاکستان کشمیر کے شہر شہر گائوں گائوں میں عقیدہ ختم نبوتؐ کیلئے دن رات پروگرام کئے وہ جب صوفیا کرام کی طرح پیر بن کر خانقاہ میں بیٹھ جاتے اپنے نیاز مندوں عقیدت مندوں میں ہوتے وہ خانقاہ میں ہوتے تو اپنے بزرگوں کی تصویر نظر آتے تھے جماعت کے ساتھ پانچ وقت نماز با جماعت ادا کرتے وہ کانفرنس میں صدارت فرما رہے ہوتے تو ایک عظیم لیڈر نظر آتے ایک عظیم خطیب عظیم مبلغ عظیم رہنما وہ میلاد کے جلوس میں مرد مجاہد میرپور کے میلاد کے عظیم جلوس کی 22سال تک قیادت فرمائی آپ کی پردرد پر مغزدرد بھری پرسوز آواز عوام اہلسنت کے دلوں کو دین کی خدمت کا جذبہ پیدا کرتی آپ علامہ اقبال کے اس فرمان کہ نکل کر خانقاہوں سے ادا کر رسم شبیری کی حقیقی تصویر تھے وہ مرد درویش کانفرنسوں جلسوں میں شعلہ نوا خطیب تھے، علامہ اقبال اور اعلیٰٓ حضرت مولانا شاہ احمد رضا خان بریلوی کا کلام خوب صورت آواز میں پڑھتے تو لوگوں میں وجد طاری ہوجاتا، قبلہ صاحبزادہ والاشان، جامعہ عثمانیہ، ہیٹن روڈ بریڈ فورڈ اپنے برطانیہ کے تبلیغی دورے پر تین بار تشریف لائے ایک مرتبہ جمعۃ المبارک میں خطبہ ارشاد فرمایا۔ دو مرتبہ ختم نبوتؐ کے پروگرام پر خطاب فرمایا پچھلے سال یعنی 2018ء میں اپنے علاج معالجے کے سلسلے میں تشریف لائے پھر جلد واپس آزاد کشمیر تشریف لے گئے اور بیماری نے اچانک زور پکڑا اور اس دار فانی سے دار بقا کی طرف روانہ اس شان سے ہوئے ذکر خدا کر کے تاج دار ختم نبوتؐ زندہ باد کے نعرے لگاتے لگاتے کلمہ شریف کے ورد کرتے کرتے اللہ کو پیارے ہوئے، برطانیہ یورپ پاکستان آزاد کشمیر کے تمام مذہبی سیاسی حلقوں میں بے چینی درد غم افسوس دکھ پیدا ہوا، یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی آپ نے منکرین ختم نبوتؐ کے خلاف تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، فرمایا جو لوگ عقیدہ ختم نبوتؐ کے انکاری ہیں شعائر اسلام کے نام استعمال نہ کریں آپ کا شوق یہ تھا کوئی جلسہ کانفرنس ہو وہ عقیدہ ختم نبوتؐ کے موضوع پر ہو باوجود سخت علالت کے ڈاکٹروں نے آرام کا مشورہ دیا ہوا تھا، پھر بھی کوٹلی آزاد کشمیر میں اپنی وفات سے چند دن پہلے ختم نبوتؐ کانفرنس منعقد کی جس میں آپ نے زبردست خطاب فرمایا یہ کانفرنس آخری کانفرنس ثابت ہوئی اور17مارچ 2018ء کو اللہ کو پیارے ہوئے اور18مارچ2018ء کو ان کی تدفین ہوئی ایک سال تیزی سے گزر گیا ایسا محسوس ہوتا کہ یہ کل کا واقعہ ہے برطانیہ کے مختلف شہروں میں پہلے عرس کی تقاریب کا خصوصی اہتمام کیا جا رہا ہے سترہ مارچ کو الجامعہ صفتہ الاسلام بریڈفورڈ میں عرس کی تقریب ہو گی انشاء اللہ جامع عثمانیہ بریڈ فورڈ میں 24مارچ کو پہلا عرس مبارک شاندار عقیدت و محبت سے منایا جائے گا جس میں علمائے کرام اپکی دینی ملی ملکی خدمات پر روشنی ڈالیں گے۔
تازہ ترین