• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں سوگ،ویلنگٹن میں دعائیہ تقریب،ہزاروں کی شرکت،رقت آمیز مناظر، قاتل کا منشور 9 منٹ قبل ملا، وزیراعظم نیوزی لینڈ

کرائسٹ چرچ، اسلام آباد (اے ایف پی، خبرایجنسیاں، جنگ نیوز) سانحہ نیوزی لینڈ، دنیا بھر میں سوگ ، ویلنگٹن میں دعائیہ تقریب ، رقت آمیز مناظر، ہزاروں افراد نے شرکت کی،ادھرنیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا ہےکہ قاتل کا منشور 9منٹ قبل ملا، دہشتگرد نے منشور میںحملہ کامقام نہیں بتایا،سیکورٹی سروسز کی کاررائی سے قبل ہی حملہ کردیا، انہوں نے لواحقین کیلئے ابتدائی امداد کا اعلان بھی کیاجس کے مطابق متاثرہ خاندانوں کو 10ہزار ڈالرز دیے جائینگے،دوسری جانب نیوز ی لینڈ کےنائب وزیراعظم نے بھی شاہ محمود سے رابطہ کرکے پاکستانیوں کی شہادتوں پراظہار تعزیت کیا، ادھرپاکستانی شہدا کی تعداد 9ہوگئی،دیگر شہدا میں ذیشان، والد غلام حسین اور والدہ کرم بی بی شامل ہیں، آج پاکستان میں پرچم سرنگوں رہےگا۔ تفصیلات کے مطابق نیوز ی لینڈ کی 2مساجد پر دہشتگرد حملے کے بعد دنیا بھر میںسوگ منایا گیا، یہودیوں، عیسائیوں، سکھوں اور دیگر مذاہب کےلوگوں نے مسلمانوں سے یکجہتی کااظہار کیاہے ،نیوزی لینڈ میں بین المذاہب اتحاد کی جانب سے مساجد پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئےکہا ہےکہ ہم مسلمانوں کیساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہیں اور ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ادھر ویلنگٹن میں شہدا اور زخمیوں کیلئے دعائیہ تقریب کا انعقاد کیاگیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، پھولوں اور دکھ بھرے دلوں کے ساتھ شرکا آبدیدہ رہےاور ایک دوسرے سے وعدہ کیا کہ ایسا پھر کبھی نہیں ہوگا۔ ویلنگٹن سٹی کونسل کے مطابق شام 6 بجے تک تقریباً 11 ہزار افراد جمع ہوچکے تھے جبکہ ان افراد کا جمع ہونا جاری رہا، اس موقع پر تقریریں اور دعائیں بھی کی گئیں۔ادھر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈاآرڈن نے کرائسٹ چرچ کی مساجد میں حملے سے چند منٹ قبل دہشت گرد کی جانب سے ان کے دفتر کو’’منشور‘‘بھیجنے کی تصدیق کردی۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ میں ان 30 سے زائد افراد میں سے ایک تھی جن کو حملے سے 9 منٹ قبل ای میل کے ذریعے منشور موصول ہوا لیکن اس میں حملے کا مقام اور خاص تفصیلات شامل نہیں تھیں،مینی فیسٹو ملنے کے 2منٹ بعد ہی مجھے بتایا گیا تھا اور میرے دفتر نے فوری طور پر پارلیمنٹری سیکورٹی کو براہ راست آگاہ کیا تھا۔جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ اگر ان دستاویزات میں تفصیل ہوتی تو اس کے مطابق فوری کارروائی کی جاتی لیکن بدقسمتی سے اس ای میل میں اس طرح کی کوئی تفصیلات نہیں تھیں۔دہشتگرد کی جانب سے بھیجی گئیں دستاویزات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس حملے کے لیے دہشت گردخیالات کے ساتھ یہ ایک نظریاتی مینی فیسٹو تھا جو خطرناک تھا۔ نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ میں کوئی چیز پہلے سے بتانا نہیں چاہتی لیکن دہشتگرد ہرصورت نیوزی لینڈ کے نظام انصاف کا سامنا کرے گا۔نیوزی لینڈ کی وزیراعظم ویلنگٹن کی کلبرین مسجد پہنچی تھی جہاں انہوںنے پھول رکھے اور کہا کہ اکسیڈنٹ کمپن سیشن کارپوریشن متاثرہ خاندانوں کو 10 ہزار ڈالر ادا کرے گی۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کے ڈپٹی وزیر اعظم اور وزیرخارجہ ونسٹن پیٹرس نے اتوار کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کو ٹیلی فون کیا اور دہشتگرد حملوں میں9 پاکستانیوں کے جاں بحق اور ایک کے زخمی ہونے پر دلی تعزیت کی ۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے حملے کی مذمت کی اور اسے گھناؤنا اور بزدلانہ اقدام قرار دیا،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا ناسور نیوزی لینڈ جیسے پرامن اور خوبصورت ملک کے ساحلوں تک پہنچ چکا ہے،انہوں نے دکھ کی اس گھڑی میں نیوزی لینڈ کی حکومت اور عوام کو پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا۔شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کے وزیرخارجہ سے میتیں پاکستان بھجوانے میں مکمل تعاون کرنے کی درخواست کی ۔مزید برآں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ پر پوری قوم سوگ میں ہے اور کل ملک بھر میں سرکاری اور نیم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں ایک ہولناک واقع رونما ہوا جس کا ردعمل دنیا بھر میں آیا، واقعہ میں کُل 10 پاکستانی متاثرین ہیں۔شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ تمام متاثرہ خاندانوں سے رابطہ ہوگیا ہے، ایک پاکستانی شدید زخمی ہے جس کی حالت نازک ہے، ہمارے ڈپٹی ہائی کمشنر ان کی فیملی سے رابطے میں ہیں۔علاوہ ازیں نیوزی لینڈ کی مساجد پر دہشت گردی کے واقعے میں ذیشان، ان کے والد غلام حسین اور والدہ کرم بی بی کے شہید ہونے کی بھی تصدیق ہوگئی ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کےمطابق واقعے میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد 9 ہوگئی، متاثرہ خاندانوں سے رابطے میں ہیں۔

تازہ ترین