• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسائل کے باوجود لوگوں کی امید عمران سے جڑی ہے،وزیر پارلیمانی امور

کراچی(ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ مسائل کے باوجود لوگوں کی امید عمران خان سے جڑی ہے، قوم دوبارہ ان مایوسیوں اور اندھیروں کے سوداگروں کے پیچھے نہیں جائے گی۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ بھی شریک تھے۔ ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ 80فیصد سے زائد لوگ مہنگائی، بیروزگاری، غربت کے خاتمے کیلئے حکومتی کارکردگی سے غیرمطمئن ہیں، وزیراعظم عمران خان کے اردگرد مشرف کی ٹیم اکٹھی ہے، پرانی شراب نئی بوتل میں بیچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا گراف نیچے جارہا تھا مگر انہیں پاک بھارت کشیدگی سے سہارا ملا ہے، ماضی کی طرح 2018ء کے انتخابات کو بھی مینج (manage)کیا گیا۔ میزبان شہزاد اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن سمجھتی ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے معیشت کو تباہ کردیا ہے مگر حال ہی میں شائع ہونے والا بین الاقوامی ادارے کا سروے تصویر کا دوسر ا رخ دکھارہا ہے، اپوزیشن جماعتیں حکومتی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں مگر عوام پاکستان تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان کی کارکردگی سے خوش نظر آتے ہیں اور موجودہ حکومت کو مزید وقت دینا چاہتے ہیں، اس سروے میں جہاں پی ٹی آئی حکومت کیلئے حوصلہ افزا خبریں ہیں وہیں مہنگائی، غربت اور بیروزگاری جیسے مسائل پر عوام مایوس ہیں۔ شہزاد اقبال نے بتایا کہ امریکی ادارے انٹرنیشنل ری پبلکن انسٹیٹیوٹ نے پچھلے سال یکم نومبر سے 22نومبر تک یہ سروے کیا جس میں 3ہزار 991افراد سے سوالات پوچھے گئے، سروے میں 56فیصد افراد موجودہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن جبکہ 40فیصد غیرمطمئن نظر آئے،وزیراعظم عمران خان کی کارکردگی سے بھی 57فیصد افراد خوش جبکہ 39فیصد مایوس تھے، 38فیصد کے مقابلے میں60فیصد لوگوں کی رائے تھی کہ ملک درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، سروے میں ایک اہم سوال 2018ء کے عام انتخابات کی شفافیت پر تھا جس کے جواب میں 83فیصد افراد نے انتخابات کو شفاف یا انتہائی شفاف قرار دیا جبکہ صرف 14فیصد افراد نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے، ریاستی اداروں کی کارکردگی سے متعلق سوال پر 96فیصد افراد پاک فوج کی، 70فیصد عدلیہ کی جبکہ صرف 59فیصد قومی اسمبلی کی کارکردگی پر مطمئن نظر آئے۔ وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ اپوزیشن کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہئے کہ مسائل کے باوجود لوگوں کی امید عمران خان سے جڑی ہوئی ہے، قوم دوبارہ ان مایوسیوں اور اندھیروں کے سوداگروں کے پیچھے نہیں جائے گی، 2018ء کے انتخابات میں کسی کو بدمعاشی نہیں کرنے دی گئی، پی ٹی آئی کا ووٹر سپورٹر نوجوان اور شریف ہوتا ہے ان کے پاس بندوق نہیں ہوتی، قمر زمان کائرہ کہتے ہیں پاکستان میں ہر الیکشن مینج ہوتا ہے تو کیا بھٹو صاحب، بینظیر بھٹو اور آصف زرداری جن الیکشنوں میں اقتدار میں آئے وہ بھی مینج ہوئے تھے، پیپلز پارٹی نے سندھ میں مسلسل تیسری بار حکومت بنائی کیا یہاں بھی الیکشن مینج ہوتے رہے۔ علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کو پاک بھارت کشیدگی کی وجہ سے سروے میں فائدہ نہیں ہوا، یہ سروے نومبر میں ہوا جب پاک بھارت کشیدگی پیدا نہیں ہوئی تھی، ابھی سروے کرائیں تو پی ٹی آئی حکومت کو مزید پذیرائی ملے گی۔ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی پر سروے پچھلے سال نومبر میں کیا گیا تھا، سروے میں عوامی مسائل پر حکومتی اقدامات سے عوام ناخوش نظر آتے ہیں، سروے کے مطابق 80فیصد سے زائد لوگ مہنگائی، بیروزگاری، غربت کے خاتمے کیلئے حکومتی کارکردگی سے غیرمطمئن ہیں تو حکومت سے مطمئن کس طرح ہوگئے، 2018ء کے انتخابات میں چھ بجے کے بعد پولنگ ایجنٹس کیوں باہر نکال دیئے گئے، مرضی کے نتائج لینے کیلئے الیکشن کمیشن کا سسٹم روک دیا گیاتھا، کیمرہ بند کر کے پوچھیں تو تحریک انصاف کے لوگ بھی انتخابات میں گڑبڑ تسلیم کریں گے۔

تازہ ترین