• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیدرلینڈ کے شہر اتر یخت میں فائرنگ کے واقعے میں 3افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے،ڈچ پولیس نے مشتبہ حملہ آور کی تصویر جاری کردی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈچ پولیس نے ترک نژاد مشتبہ شخص کی تصویر جاری کردی ہے،جسے ٹرام میں فائرنگ کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے۔

نیدر لینڈز کے شہر اتریخت میں ٹرام پر فائرنگ کے بعد کاؤنٹر ٹیررازم کے سربراہ کی پریس کانفرنس کی اور بتایاکہ دہشت گردی خارج از امکان نہیں،فائرنگ ایک سے زائد مقامات پر ہوئی۔

ڈچ پولیس نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایک شخص کی تصویر جاری کرکے لوگوں سے مدد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ اس شخص کا تعلق آج صبح ہونے والی اتریخت فائرنگ سے ہے، پولیس نے اپنا رابطہ نمبر جاری کر کے لوگوں سے کہا کہ جہاں بھی اس 37 سالہ شخص کو دیکھیں پولیس سے رابطہ کریں، خود اس کے قریب نہ جائیں۔

ڈچ حکام کے مطابق شہر میں ٹرام سروس بند کردی گئی اور شہریوں کو محتاط رہنےکی ہدایات جاری کردی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شہر کے دوسرے مقامات پر بھی فائرنگ کی اطلاعات ہیں،پولیس مشتبہ شخص کی گرفتاری کےلئے مختلف علاقوں میں چھاپے مار رہی ہے۔

پولیس نے فائرنگ کے واقعے میں ایک سے زائد ملزمان کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نامعلوم ملزم نے ٹرام میں سوار مسافروں پر فائرنگ کی،واقعہ اتریخت میں’24 اکتوبر پلین‘ نامی چوک پر پیش آیا۔

وزیراعظم مارک روٹے نے اتریخت فائرنگ کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔

عینی شاہد کے مطابق گولیاں چلنے کی آوازیں سنیں ایک عورت کو زخمی حالت میں بھی دیکھا،فائرنگ تواتر سے ہورہی تھی،امداد کو آنے والے افراد بھی زخمی عورت کی مدد نہ کرسکے۔

پولیس کے مطابق اتریخت میں فائرنگ کے مقام کا گھیرائو کرکے تفتیش شروع کردی ہیں،فوری طور پر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں دہشتگردی کے امکانات پر تفتیش کررہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈچ پولیس نے اسکولوں کے دروازے بند رکھنے کی ہدایت جاری کردی ہے اور شہر میں دہشت گردی کے خطرے کا لیول انتہائی سطح پر کردیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اتریخت شہر میں ٹرام سروس بند کردی گئی ہے جبکہ یونیورسٹی اور میڈیکل سینیٹر میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔

تازہ ترین