• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پیپر ملز مافیا کی اجارہ داری کا خاتمہ کرنے کیلئے درسی کتب چین سے چھپوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،جہاں اعلیٰ معیار کی کتب کا ریٹ 100فیصد کم ملا ہے۔ کاروباری دانشمندی تو یہی ہے کہ کم قیمت میں اعلیٰ معیار کی شے حاصل کی جائے۔تاہم جب یہ لین دین مقامی مارکیٹ کی بجائے غیر ملکی تجارت یعنی بین الاقوامی سطح پر ہو تو اس حوالے سے سوچ بچار اور عواقب پر غور کرنا لازم ہے ۔کوئی شک نہیں کہ چین کی مصنوعات نے پوری دنیا کے ممالک بشمول ترقی یافتہ ممالک کی صنعت پر اجارہ داری حاصل کر لی ہے جس سے وہ ممالک بھی صارف ممالک بنتے چلے جا رہے ہیں۔ اس سے نقصان یہ ہوتا ہے کہ کسی ملک کی اپنی صنعت کی چولیں ہل کر رہ جاتی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں ماند پڑ جاتی ہیں۔ ہمارےمتعدد دانشور اسی خدشے کا ایک عرصے سے برملا اظہار بھی کرتے آئے ہیں۔پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ نے چین سے درسی کتب چھپوانے کیلئے پہلے مرحلے میں تیسری جماعت کے اردو قاعدے کا نمونہ حاصل کرلیا ہے ۔مقامی سطح پر چھپائی کے بعد قاعدے کی قیمت 89روپے ہے اور اس کاغذ کا وزن 68گرام ہے جبکہ چینی قاعدے کے کاغذ کا وزن 80گرام اور قیمت 44روپے ہے۔ایم ڈی پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کا کہنا ہے کہ کم ریٹ اور بہترین کوالٹی سے فائدہ اٹھانا ضروری ہے۔انہوں نے غلط نہیں کہا لیکن وہ شایدیہ بھول گئے کہ اس سے نہ صرف کاغذ بنانے کی صنعت اوراس کے مزدور متاثر ہوں گے بلکہ کاغذ کے کاروبار سے منسلک افراد بھی۔ حکومت کو ٹیکس بھی کم ملے گا اور سرمایہ بھی بیرون ملک جائے گا اور خود ان کا محکمہ بھی اپنے وجود کا جواز ڈھونڈنے لگے گا! چین سے مدد ضرور حاصل کی جائے لیکن دو باتوں کو یقینی بنایا جائے کہ ملکی صنعت و کاروبار متاثر نہ ہو اور زرمبادلہ بھی ملک سے باہر نہ جائے،بہتر تو یہ ہے کہ چین سے تکنیکی معاونت حاصل کی جائے اور بیروزگاری کو بڑھنے سے روکا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین