• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
شان دار پی ایس ایل کا یادگار اختتام
فائنل سے قبل سرفراز احمد اور ڈیرن سیمی ٹرافی کے ساتھ خوشگوار موڈ میں

پاکستان سپر لیگ کا شان دارمیلہ اتوار کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی کامیابی کے ساتھ یاد گار انداز میں اختتام کو پہنچا، فائنل میں پشاور زلمی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، فائنل کے موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔بورڈ کے پیٹرن انچیف وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اگلا پی ایس ایل مکمل طور پر پاکستان میں کرانے کا اعلان کرکے مقامی تماشائیوں کوخوشی فراہم کی، اور کراچی میں مقیم غیر ملکی کرکٹرز کو پیغام دیا کہ وہ اگلے ایونٹ کے لئے پاکستان آنے کی مکمل تیاری کر لیں۔پاکستان سپرلیگ کے فائنل تک ہونے والے آٹھ میچوں کی وجہ سے کراچی میں کرکٹ کی رونقیں عروج پر رہیں،غیر ملکی کرکٹرز کی مہمان نوازیاں خوب رہیں ،سنسنی خیز میچز نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا تو کراچی کے تماشائیوں نے ہر میچ میں اسٹیڈیم بھرکے دنیا بھر میں واضح پیغام پہنچادیا،یہی وجہ ہے کہ لیجنڈری کرکٹر ویون رچرڈز سے لیکر تمام موجودہ غیر ملکی کرکٹرز نے پاکستان میں کھیلنے کو اعزاز قرار دیا اور آئندہ بھی یہاں کھیلنے کا اعلان کیا۔ فائنل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے تیسری مرتبہ کوالیفائی کیا ، لیگ کے 4ایڈیشن میں فائنل کی ٹکٹ حاصل کرلینا کارنامہ ہے،پشاور زلمی ٹیم نے بھی خوب کرکٹ کھیلی اور جگہ پکی کی، ملتان سلطانز اور لاہور قلندرز حسب سابق باہر ہوگئی ،کراچی کنگز کا سفر بھی ماضی کی مثال ثابت ہوا جبکہ دفاعی چیمپئن اسلام آباد نہ صرف اعزاز کے دفاع سے محروم ہوئی بلکہ تیسری مرتبہ ٹائٹل جیتنے کی ریس سے باہر ہوگئی،اسے بڑی حد تک اپ سیٹ کہہ سکتے ہیں،پشاور زلمی ٹیم کی کارکردگی میں خوب تسلسل رہا،کیونکہ اس نے مسلسل تیسرا فائنل کھیلا،2017 میں وہ چیمپئن بنے،2018 میں رنراپ رہے ۔

شان دار پی ایس ایل کا یادگار اختتام
فوٹو : شعیب احمد، نقیب الرحمان

کراچی کنگز پہلے کی طرح آخری ایڈیشن میں بھی چوتھے نمبر پر رہی،درمیان کے 2ایڈیشن میں اسکی پوزیشن تیسری تھی،۔اسلام آباد نے پہلی مرتبہ تیسری پوزیشن لی،قبل ازیں وہ 2مرتبہ ونر اور ایک مرتبہ چوتھے نمبر پر تھے۔فائنل سے قبل تک بیٹنگ میں شین واٹسن 423 رنزبناکر ٹاپ پر تھے اور انکی اس پوزیشن کوکوئی خطرہ نہیں تھا انکے پاس کسی بھی ایونٹ کے زیاد ہ ا سکور کے ریکارڈ توڑنے کا موقع تھا فائنل میں وہ اگر 13رنزکرگئے تو گزشتہ سال کے لک رانچی کے 435رنزکو کراس کرجائیں گے،اسی طرح بولنگ میں پشاور زلمی کے حسن علی25 وکٹوں کے ساتھ ٹاپ پر ہیں ، یہ وکٹیں بذات خود ایک ریکارڈ ہے،کیونکہ ماضی میں ایک ایونٹ میں فہیم اشرف اور وہاب ریاض کا 18،18 وکٹوں کا ریکارڈ تھا ،اس سال فہیم اشرف 21وکٹوں کے سات حسن علی کے تعاقب میں تھے مگر اسلام آباد کا سفر ختم ہوچکا تھا ،پی ایس ایل کے مجموعی ٹاپ اسکورر حسب سابق کامران اکمل ہی ہونگے،انہوں نے فائنل سے قبل تک 46میچز میں 1265 رنزبنالئے تھے ،کوئٹہ کے شین واٹسن صرف 36میچز میں 1107رنزکے ساتھ دوسرے نمبر پر تھے،اس سال فائنل سے قبل کئی نئے ریکارڈز بنے ،مجموعی ٹاپ ا سکور کا اعزاز اسلام آباد نے لاہور کے خلاف 3وکٹ پر 238رنزکرکے قائم کیا،کراچی کے کولن انگرام نے 127رنزکی ناقابل شکست اننگ کھیلی،اس ٹورنامنٹ میں مہنگے ترین بولر کا ریکارڈ لاہور کے شاہین آفریدی تھے جنہوں نے اسلام آبادکے خلاف 62 رنزدئیے۔ اسلام آباد کے آصف علی نے 17گیندوں پر تیز ترین ففٹی بنائی،سابقہ ریکارڈ بھی اتنی ہی گیندپر کامران اکمل کا گزشتہ سال کا تھا ،لاہور کے خلاف اسلام آباد کے کیمرون ڈلپورٹ نے 49گیندوں پر سنچری بنائی،سابقہ ریکارڈ 50 گیندوں کا تھا ،ایک اننگ میں 8چھکوں کا ریکارڈ اس سال بھی 8 کے ساتھ برابر ہوا جبکہ مجموعی طور پر واٹسن 36 میچز میں 65 اور کامران اکمل 45 میچز میں 63 چھکوں کے ساتھ مقابلے میں تھے۔پی ایس ایل کے دوران نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد میں ہونے والی دہشت گردی نے ہر طبقہ فکر کو ہلاکر رکھدیا،بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم جو جمعہ کی ادائیگی کے لئے اسی حصہ میں موجود تھی ،صرف 50 یارڈ کے فاصلے کی وجہ سے محفوظ رہی، چنانچہ ٹیسٹ میچ منسوخ اور دورہ ختم ہوا،اگر ٹیم کے کھلاڑیوں کو کچھ ہوجاتا تو علم نہیں کہ اسپورٹس ایونٹس کی میزبانی آئندہ کس طرح ممکن ہوتی،انٹر نیشنل کرکٹ کونسل،تمام ممالک کے سابقہ و موجودہ کرکٹرز کا رد عمل سامنے آچکا ہے،ورلڈ کپ کا سال ہے، انگلینڈ کے لئے بھی اب سکیورٹی بڑا مسئلہ ہوگی،دہشت گردی کے واقعات سے پوری دنیا میں پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین